پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کیلئے شیئرز کے خریداروں سے درخواستیں طلب کرلی گئیں، جس کیلئے اشتہار بھی جاری کردیا گیا۔ اکثریتی شیئرزخریدنے والے سرمایہ کاروں کو انتظامی اختیارات بھی دیئے جائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کئی سالوں سے خسارے کی شکار پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔ نجکاری کمیشن کی جانب سے 30 ستمبر تک اظہار دلچسپی کی درخواستیں وصول کی جائیں گی اور اسٹیل ملز کے 51 سے 74 فیصد شیئرز خریدنے والے سرمایہ کاروں کو انتظامی اختیارات بھی حوالے کئے جائیں گے۔
پرائیویٹائزیشن کمیشن آف پاکستان کی سے جاری اشتہار میں اظہار دلچسپی کی درخواستیں جمع کرانے والوں کیلئے مطلوبہ اہلیت کی تفصیل بھی دی گئی ہے، اس سے قبل گزشتہ ہفتے کو وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو کی زیر صدارت پرائیویٹائزیشن کمیشن کے اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی بحالی سے متعلق امور اور خریداری میں دلچسپی ظاہر کرنے والوں کیلئے معیار اور اہلیت کی منظوری دی گئی جبکہ شفافیت کی غرض سے ایس ای سی پی سے پورا میکنزم شیئر کرنے کے بعد اشتہار جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
مذکورہ اجلاس میں یہ بھی طے پایا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے تمام اثاثے نئی کمپنی اسٹیل کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹیڈ میں منتقل کئے جائیں گے اور 51 سے 74 فیصد شیئرز بڈنگ کے ذریعے دیئے جائیں گے، جن کو انتظامی اختیارات بھی حوالے کئے جائیں گے۔
اس کے علاوہ پرائیویٹائزیشن کمیشن نے پاک چائنا انویسمنٹ اور بینک آف چائنا انٹرنیشنل کو پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کیلئے جوائنٹ ایڈوائزر مقرر کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
پاکستان اسٹیل ملز طویل عرصے سے مالیاتی بحران کی شکار ہے اور 2015ء سے مل کی پروڈکشن مکمل طور پر بند ہے، ن لیگ کے گزشتہ دور حکومت میں بھی ادارے کی نجکاری کا ارادہ ظاہر کیا گیا تھا لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت ادارے کی نجکاری کرسکی اور نہ ہی ادارہ بدحالی سے نکل سکا۔ تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوتے ہی اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے مختلف آپشنز پر غور شروع ہوا جس کے تحت ادارے کا خسارہ کم کرنے کیلئے اب تک 5 ہزار ملازمین فارغ کئے جاچکے ہیں اور اب نجکاری کیلئے مختلف عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان اسٹیل ملز کے بعض ملازمین حکومتی اقدامات کو تحریک انصاف کے منشور کی نفی قرار دے رہے ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان اسٹیل ملز اسٹیک ہولڈرز گروپ کی جانب سے وفاقی وزیر نجکاری میاں محمد سومرو سمیت دیگر متعلقہ ذمہ داران کے نام ایک لیٹر بھی ارسال کیا ہے، جس میں حکومت کی جانب سے نجکاری کے عمل پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔
پاکستان اسٹیل ملز اسٹیک ہولڈرز گروپ کے کنوینر ممریز خان نے سماء ڈیجیٹل کو بتایا کہ حکومت نے ایک بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے برعکس اسٹیل ملز فروخت کا فیصلہ کرلیا ہے، تحریک انصاف کرپشن اور عوام کا پیسہ لوٹنے والوں سے ریکوری کی بات کرتی تھی، پھر ادارے کو لوٹنے والوں کا احتساب کیوں نہیں کیا جارہا؟۔
ممریز خان کا کہنا ہے کہ ادارے کو نقصان پہنچانے اور کرپشن کرنے والوں سے ریکوری کی جائے اور غیر جانبدار بورڈ آف ڈائریکٹرز بنایا جائے تو اسٹیل ملز دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہوسکتی ہے