پاکستان؛ بچوں میں خسرہ کی وبا دوبارہ پھیلنے کا خدشہ

اسلام آباد: پاکستان میں بچوں میں ایک مرتبہ پھر خسرہ پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا ہے۔ خدشے کا اظہار عالمی شہرت یافتہ جریدے نیچر میڈیسن نے اپنی شائع شدہ تازہ رپورٹ میں کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کے ان پانچ ممالک میں سرفہرست ہے جنہوں نے خسرہ کے خلاف ویکسی نیشن نہیں کرائی ہے۔

اس ضمن میں شائع شدہ رپورٹ بتاتی ہے کہ گزشتہ سال پاکستان کے 40 ملین بچوں کو خسرہ کی ویکسین نہیں لگائی گئی جب کہ دنیا بھر میں گزشتہ سال 120 ملین بچوں کو خسرہ کی ویکسین نہیں لگائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق عالملی وبا کورونا کی وجہ سے بچوں میں ویکسی نیشن کا عمل متاثر ہوا اور خسرہ سمیت دیگر بیماریاں پھیلنا شروع ہوئیں۔

اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2021 سے اب تک خسرہ کے پاکستان میں 8 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خسرہ کے 65 فیصد کیسز پانچ سال سے کم عمربچوں میں پائے گئے جب کہ ان میں سے 78 فیصد ایسے بچے تھے جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی۔

طبی جریدے کے مطابق صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی کمی، طبی خدمات کا نہ ہونا، غذائی قلت، ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ، عوامی غفلت اور کورونا کے علاوہ خسرہ ملک میں پھیلنے سے اموات کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

طبی ماہرین نے واضح طور پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ویکسینیشن کے ذریعے خسرہ کو نہ روکا گیا تو یہ ملک کے صحت کے نظام کو کے لیے تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں