وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ کل وزیر اعظم یکساں تعلیمی نصاب کی باقاعدہ لانچنگ کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب، خیبر پختواہ، گلگت، آزاد کشمیر اور بلوچستان میں اس کا نفاذ ہوچکا ہے ، سندھ میں ابھی تک اس نصاب کا نفاذ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسا نصاب ہوگا جو تمام اسکولز اور مدارس میں یکساں طور پر نافذ ہوگا ، ماڈل ٹیکسٹ بک پہلی سے 5 تک ہوگی جو اس کا نفاذ کرنا چاہتا ہے وہ کر سکے گا ، نصاب کے مطابق کتب کی اگر پرائیویٹ بھی پبلش ہوتی ہیں تو اس کی اجازت ہوگی ، نصاب صرف سرکاری اسکولز میں نہیں تمام اسکولز میں نافذ ہوگا۔
شفقت محمود نے کہا کہ کل سے پہلی سے پانچویں کلاس تک اس کا نفاذ ہوگا ، آئندہ سال سے چھٹی سے آٹھویں اور اس سے اگلے سال نویں سے بارہویں تک یکساں نصاب ہوگا ، جب بھی آپ کوئی نئی چیز لیکر آتے ہیں بہت سارے لوگوں کو مسائل بھی ہوتے ہیں ، موجودہ تعلیمی نصاب ایک ناانصافی پر مبنی ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ چھوٹا طبقہ جو ایک خاص تعلیم حاصل کر رہا ہے اس کے لیے زندگی میں آگے بڑھنے کے بے پناہ مواقع ہیں ، خاص تعلیمی نصاب کی وجہ سے مخصوص لوگوں کو فائدہ ہے جو ناانصافی ہے ، مدارس اور سرکاری اسکولز میں پڑھنے والوں کو آگے بڑھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے ، تعلیمی نظام نے معاشرے کو بھی تقسیم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک لینز کی طرح ہے جس سے ہم معاشرے کو دیکھتے ہیں ، جب لینز مختلف ہونگے تو مختلف زاویوں سے معاشرے کو دیکھا جائے گا ، قومیت کا جذبہ پیدا کرنا بھی اہم مقصد ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں قومی نصاب ہے ، ہم 72 سالوں میں قومی نصاب نہیں بنا سکے ، ناانصافی اور تقسیم صرف نصاب سے ختم نہیں ہوگی لیکن یہ ایک قدم ہے۔