اجلاس میں سیکرٹری محنت سندھ عبدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی اسحاق مہر، ارکان گورننگ باڈی و دیگر بھی موجود ہیں۔
اجلاس میں کراچی میں سیسی کے زیر انتظام چلنے والی تین اسپتالوں کڈنی سینٹر، لانڈھی اسپتال اور ولیکا اسپتال سائٹ میں کوووڈ وارڈن بنانے اور وہاں پر کوووڈ کے مریضوں کو وینٹی لیٹرز، آئی سی یو سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلی سندھ کی خصوصی ہدایات پر سیسی کے تینوں اسپتالوں میں کوووڈ وارڈز بنانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اس وقت کڈنی اسپتال میں ہمارا مکمل کوووڈ وارڈ موجود ہے البتہ لانڈھی اور سائیٹ کے سیسی اسپتالوں میں یہ وارڈز ازسر نو بنائے جارہے ہیں۔
ان وارڈز کے لیئے کم و بیش 162 ڈاکٹرز، اسپیشلسٹ اور پیرا میڈیکل و دیگر اسٹاف کو 89 روز کے لئے بھرتی کیا جانا ہے۔
اس پر کم و بیش ماہانہ 1 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ سیسی پر آئے گا۔
اس کے علاوہ دیگر سامان اور مشینری کے اخراجات سالانہ بجٹ سے خرچ کیا جانا ہے۔
سیسی میں 46 کنسلٹینٹ کی اسامیاں خالی ہیں اور ہمیں ارجنٹ 27 کنسلٹینٹ کی ضرورت ہے اس لئے کوشش کی جائے کہ ان کنسلٹینٹ کو بھرتی کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
گورننگ باڈی نے 89 دنوں کے لیے 162 کنسلٹینٹ، ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر کی بھرتی کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں نادرہ کے تحت بینظیر مزدور کارڈ کے لئے 174 ڈیٹا آپریٹرز کی بھرتی کی بھی منظوری دے دی۔
اجلاس میں سیسی کے اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو کوووڈ رسک الائونس دینے کی بھی منظوری دی۔ یہ الائونس صرف ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو ملے گی ایڈمن یا دیگر ڈپارٹمنٹ میں کام کرنے والوں کو نہیں ملے گی۔
صوبائی وزیر نے ہدایات دی کہ سیسی کے زیر انتظام صوبے بھر میں چلنے والی تمام اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں فوری طور پر کوووڈ ویکسینیشن سینٹرز قائم کئے جائیں۔