وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مینار پاکستان پر لڑکی کو ہراساں کرنے پر حکومتی کارروائی کی جارہے ہے جبکہ واقعہ میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے نادرا سے بھی مسلسل رابطے میں ہے۔
وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ موٹروے کے واقعہ کی طرح اس کے ملزمان کے خلاف بھی تیز ترین قانونی کارروائی ہوگی۔
راجہ بشارت نے یہ بھی کہا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے گا۔ جیسے ہی شناخت ہوگی، گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے مزید کہا کہ پولیس ہر لحاظ سے اپنا کام تسلی بخش طریقے سے کر رہی ہے، فوری مقدمات درج کرکے پراسکیوشن کا عمل شروع کردیا جائے گا۔
دوسری جانب لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ کا دل دہلا دینے والا بیان سامنے آگیا۔
ٹک ٹاکر عائشہ کے کا کہنا ہے کہ یہ میرے لئے انتہائی دکھ کادن ثابت ہوا،مجھے بچانے والے ہی مجھے نوچتے رہے۔
لاہور گریٹر اقبال پارک میں منچلوں کی ستائی خاتون ٹک ٹاکر عائشہ نے روتے ہوئے بیان دیا کہ میں آزادی والے دن میں اپنے6ساتھیوں کےساتھ مینار پاکستان گئی اور وہاں ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہی تھی کہ کچھ لڑکے ہمارے پاس آگئے اور سیلفی کےلئے کہا اسی دوران300 سے 400 افراد نے مجھ پر حملہ کردیا۔
ٹک ٹاکر عائشہ نے بتایا کہ اس کے بعد میں اور میرا گروپ ہجوم میں پھنس گئے، بھاگ دوڑ میں مجھے وہاں ایک پانی کا تالاب نظر آیا سوچا اس میں کود جاؤں مگر مجھ سے ایسا نہ ہوا،15پر کال کی مگر وہ بھی کام نہ آئی،لوگ میرے بال نوچتے رہے۔ حملہ آوروں نے اس حد تک دھکا دیا اور کھینچتے رہے کہ میرے کپڑے بھی پھٹ گئے اور اس کے بعد ایک ہجوم نے مجھے اٹھا لیا اور ہوا میں اچھالنے لگے۔