نیوزی لینڈ میں کورونا پابندیاں؛ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے شادی منسوخ کردی

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ملک میں کورونا پابندیوں کی وجہ سے اپنی شادی منسوخ کردی۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق نیوزی لینڈ میں ایک خاندان نے شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے شمالی جزیرے سے جنوبی جزیرے کا فضائی سفر کیا تھا۔ بعد میں جہاز میں سوار تمام افراد اور ایک فضائی خدمتگار (اٹینڈینٹ) میں اومیکرون کی تشخیص ہوئی ۔

اومیکرون سے متاثرہ افراد کے علاوہ شادی کی اس تقریب میں 100 دیگر افراد نے بھی شرکت کی تھی۔

نیوزی لینڈ میں کورونا کے اومیکرون ویرینٹ کے پھیلاؤ کے پیش نظر نئی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

نئی پابندیوں کے تحت ملک میں ماسک پہننا لازمی جب کہ اجتماعات کو محدود کردیا گیا ہے۔

حکومتی احکامات کی رو سے عوامی اجتماع یا ذاتی تقریب میں زیادہ سے زیادہ 100 ویکسی نیٹڈ افراد یا ویکسی نیشن نہ کرانے والے 25 افراد ہی شرکت کرسکیں گے۔

نئی پابندیوں کی وجہ سے ملک کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اپنی شادی بھی منسوخ کردی ہے۔

اپنی شادی کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ ان کی شادی فی الحال نہیں ہورہی اور وہ کسی اور کے ساتھ بھی ایسا ہونے پر معذرت خواہ ہیں۔

اس موقع پر صحافیوں نے جیسنڈا آرڈن سے پوچھا کہ وہ اپنی شادی ملتوی ہونے پر کیسا محسوس کررہی ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ’زندگی ایسی ہی ہے۔‘

جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ہزاروں خاندانوں نے کورونا کی وبا کے دوران بہت گھمبیر صورت حال کا سامنا کیا ہے اور میں بھی ان سے کسی بھی طرح مختلف نہیں، کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے جب انسان شدید بیمار ہوتا ہے لیکن اس کی تیمارداری کے لیے کوئی اس کے پاس نہیں رہ پاتا ۔ اس تکلیف کا میں نے بھی سامنا کیا ہے۔

واضح رہے کہ جیسنڈا آرڈن اپنے بلا تفریق انسان دوست اقدامات کی وجہ سے ناصرف نیوزی لینڈ بلکہ دنیا بھر میں انتہائی مشہور ہیں۔

جیسنڈا آرڈن کئی برسوں سے اپنے دوست کلارک گرے فورڈ کے ساتھ رہ رہی ہیں، ان سے ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔

جیسنڈا آرڈن بے نظیر بھٹو کے بعد دنیا کی دوسری خاتون وزیر اعظم ہیں جنہوں نے وزارت عظمیٰ کے دوران بچی کو جنم دیا ہے۔

جیسنڈا آرڈن اور کلارک گرے فورڈ نے روان برس شادی کا اعلان کررکھا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں