نوعمرخاتون برطانوی پائلٹ سعودی عرب پہنچ گئی

بیلجئم سے تعلق رکھنے والی برطانوی نوعمر پائلٹ زارا رتھر فورڈ جمعرات کو سعودی عرب پہنچی وہ دنیا بھر میں تنہا پرواز کرنے والی سب سے کم عمر خاتون کا ریکارڈ بنانے کی کوشش میں ہیں۔

مائیکرو لائٹ طیارے میں 52 ممالک سے گزرتے ہوئے رتھر فورڈ اپنے دورے کے ایک حصے کے طور پر متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب میں رکی ہیں۔

زارا رتھرفورڈ نے کہا کہ عالمی دورے کا مقصد لڑکیوں اور خواتین کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کی تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دینا ہے۔

سعودی سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ریاض ایئرپورٹس کمپنی نے زارا رتھرفورڈ کا استقبال کیا.

سعودی کلب اتھارٹی نے کہا کہ کنگڈم کے وژن 2030 کے مطابق بہادر نوجوان پائلٹ کی سعودی عرب میں میزبانی کا مقصد ہوا بازی کے شعبے میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالنا اور خاص طور پر اس شعبے میں سعودی خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔

رتھر فورڈ نے کہا کہ وہ ریاض پہنچ کر بہت خوش ہیں، اس پرواز نے میری تمام توقعات سے تجاوز کیا لیکن دوران پرواز میں نے ناقابل فراموش لمحات اور زبردست چیلنجز کا سامنا کیا۔

ردرفورڈ نے کہا کہ میں نے پرواز کرتے وقت حیرت انگیز نظارے سے لطف اٹھایا اور میرا ہر لمحہ ایک غیر معمولی تجربہ تھا۔

واضح رہے کہ ردرفورڈ نے اگست 2021 میں مغربی بیلجئم کے کورٹریجک ویولجیم بین الاقوامی ہوائی اڈے سے مہاکاوی پرواز پر روانہ ہوئی، انکا مقصد پانچ براعظموں میں 32,000 میل کا سفر طے کرنا تھا۔

19 سال کی زارا رتھرڈ فورڈ نے 18 اگست کو یو ایس فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور برطانیہ سے خصوصی پرواز کا لائسنس حاصل کیا تھا۔

وہ دنیا کے تیز ترین اور ہلکے وزن والے ہوائی جہاز شارک الٹرا لائٹ میں سعودی عرب پہنچی ہے، شارک لائٹ دو سیٹوں والا واحد جہاز ہے 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں