گرینڈ الائنس آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن سندھ نے از خود تعلیمی ادارے کھولنے کی دھمکی دے دی۔
کراچی پریس کلب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نےکہا کہ عاشورہ کے بعد تمام تعلیمی اداروں کو%50فیصد کلاسوں کے ساتھ اسکولوں کو کھولنے کی اجازت نہ دی گئی تو ہم اپنے طور پرتعلیمی ادارے کھول دینگے۔ اس موقع پر سید طارق شاہ‘ حیدر علی‘ آصف خان و دیگر عہدیداروں نے کہا کہ صوبائی ٹاسک فورس اور اسکولوں کی تمام ایسوسی ایشنوں کو اعتماد میں لئے بغیر تعلیمی تسلسل کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ کیا جائے کیونکہ عجلت میں کیے گئے حکومت کے تمام فیصلے پورے تعلیمی نظام کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں ۔
عہدیداروں مزید کہا کہ حکومت اگر فوری طور پر تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان نہیں کرتی ہے تو تنخواہوں،یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی ،آن لائن کلاسوں کی تیاری اور ہوم ورک اسائمنٹ پلان کے لئے 9اگست بروز پیر سے تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ 10محرم کے بعد بھی باقاعدہ کلاسوں کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ حیدر علی نے کہا کہ کورونا کی بڑھتی ہوئی شرح سے تعلیمی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ کسی متفقہ اوربہتر حکمت عملی کے ساتھ اسکولوں اور کالجوں میں باقاعدہ تعلیمی سلسلہ جاری رکھا جا سکتا ہے ۔
سید طارق شاہ نے کہا کہ اسٹیرنگ کمیٹی کے متفقہ فیصلے کے مطابق تعلیمی سال 2اگست سے شروع ہونا تھا لیکن کسی بھی فریق کو اعتمادمیں لیے بغیر، ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے تمام صوبے میں اسکولوں کو16جولائی سے ہی بند کردیا گیا اور اس کے بعد30جولائی سے8اگست تک مکمل تالا بندی کا اعلان کر دیاگیا ۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہا کہ اب تعلیم کا مزید نقصان برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
Load/Hide Comments