متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنی دوسری مدت کے دوران آئندہ دو سال کے لیے غیر مستقل رکن کے طور پرعہدہ سنبھال لیا۔
متحدہ عرب امارات کے عالمی ادارے کے ساتھ مشترکہ ایجنڈے میں امن عمل کو محفوظ بنانا، سلامتی کونسل میں اپنی شمولیت کو مزید بڑھانا اور جدت پسندی کو فروغ دینا شامل ہے۔
گزشتہ برس جون میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متحدہ عرب امارات کو البانیہ، برازیل، گبون اور گھانا کے ساتھ 2023-2022ء کی مدت کے لیے 15 رکنی کونسل کے غیرمستقل رکن کے طور پر منتخب کیا تھا۔
اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ لنا نصیبہ نے اس موقع پر کہا کہ سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات کا طرز عمل اس بات کی عکاسی کرے گا کہ ہم بحیثیت ایک ملک اورعوام کون ہیں، ہم اس یقین کے ساتھ پُرعزم ہیں کہ ہم مضبوط اور متحد ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ لنا نصیبہ نے مزید کہا کہ ہم نظریات کی ہم آہنگی اور متفقہ کونسل کی آواز کو آگے بڑھائیں گے تاکہ اس کے فیصلوں کو وسیع تر ممکنہ حمایت کے ساتھ پورا کیا جا سکے۔
متحدہ عرب امارات سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی نمائندگی بھی کرے گا اور اس کے آئندہ ایجنڈے میں علاقائی تنظیموں، عرب لیگ اور افریقی یونین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا بھی شامل ہے۔
متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل میں خواتین، امن و سلامتی، موسمیاتی تبدیلی اور امن کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال سمیت متعدد دیگر مسائل بشمول انسداد دہشت گردی اور کورونا کو حل کرنے کا عزم کیا ہے۔
اپنی دو سالہ مدت کے دوران متحدہ عرب امارات آئندہ سال مارچ اور جون میں دو بار سلامتی کونسل کی صدارت بھی کرے گا۔