سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح سود 150 بیسسز پوائنٹس بڑھا دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی اجلاس میں شرح سود 8.75 فیصد کردی گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ اجلاس کے بعد مہنگائی اور ادائیگیوں کا توازن خراب ہوا ہے اور یہ توازن مقامی اور عالمی وجوہات کے سبب بڑھ رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہئے کہ بلند درآمدی قیمتیں مہنگائی کو توقعات سے زائد بڑھا رہی ہیں جبکہ معاشی نمو کا منظرنامہ بہتر ہوا ہے۔