وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں فضلے کے انتظام کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معاون خصوصی ملک امین اسلم اور سینئر حکام نے شرکت کی۔
بریفنگ کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 30 ملین میٹرک ٹن فضلہ میونسپل سطح پر پیدا ہوتا ہے، پلاسٹک فضلہ کل فضلے کا 10 سے 14 فیصد ہے اور سال 2050 تک اس کی مقدار دوگنی ہوجائے گی۔
سینئر حکام نے عمران خان کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2020 میں پیدا ہونے والے 3.9 میلین ٹن پلاسٹک فضلے میں سے صرف 30 فیصد ریسائیکل ہوتا ہے۔ پاکستان نے پچھلے مالی سال 2.4 ارب روپے لاگت کا 35,651 ٹن پلاسٹک درآمد کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ حکومت کی اولین ترجیہات میں شامل ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ درآمدی پلاسٹک پر انحصار کم کرنے کے لیے جامع پلان مرتب کیا جائے۔ اس ضمن میں چین کی پلاسٹک کی درآمد پر پابندی کی پالیسی کو بھی زیر غور لیا جائے۔