قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے عادل ہائوس میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ روز سے پی ڈی ایم کی پھرتیاں دکھائی دے رہی ہیں، دو تین روز سے بلاول زرداری کے دعوے بھی دیکھنے جیسے تھے.
سندھ میں گزشتہ 13 سالوں میں پیپلزپارٹی نے سندھ میں صرف تیر چلائے ہیں عوام کو کچھ نہیں دیا گیا، بیماری کی رپورٹ نواز شریف کی آرہی ہے جوش مولانا کو آرہا ہے،نواز شریف کو اڈیالا جیل نظر آئی تو مولانا رینٹ اے پارٹی بن کر سامنے آگئے ہیں، پاکستان میں دو چیزیں ساتھ ساتھ چل رہے ہیں کرونا وائرس اور پی ڈٰی ایم وائرس،جس طرح کرونا ائرس نے بہت سی جانیں لی ہیں اسی طرح پی ڈی ایم نے بھی ملکی ترقی کو نقصان پہنچایا ہے.
جس طرح کرونا میں ڈٰیلٹا وائرس خطرناک ہیں اسی طرح پی ڈی ایم میں ڈیزل وائرس بہت خطرناک ہے،مولانا نئے وظیفے پر میدان میں ہیں،پی ڈی ایم بھانمتی کا کنبہ بن چکی ہے،مدرسے کے بچوں کو کو سیاست میں نہیں لایا جائے، مولانا کی سیاست مدرسہ کے بچوں پر ہوتی ہے، پی ڈی ایم نے کراچی میں جلسے کا علان کیا ہے جلسے سے پہلے عوام کو بتائیں کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے عوام کو کیا دیا ہے، بھارت میں پاکستان مخالف ٹرینڈ چلایا گیا جس میں جی یو آئی ایف، مسلم لیگ نواز، اے این پی، سمیت دیگر جماعتوں نے ساتھ دیا اب کس منہ سے ملک کی عوام پر حکمرانی کرنے کی بات کرنے آئے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا بلاول کی جماعت نے کراچی کو کچرہ کنڈی بنادیا ہے،سندھ میں عوام سے زیادتی ہے، عوام کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں،کس منہ سے سندھ جیتنے کی باتیں کررہے ہیں،یہ چور دروازوں کے عادی ہیں،6 سیٹوں کو رکھ کر پنجاب میں حکومت گرانے کی ایسی بات کرنا چور دروازے کی نشانی ہے،گیلانی کے سینیٹ الیکشن کے وقت نوٹوں سے ووٹ خریدے گئے.
سندھ کا پیسہ کشمیر کے الیکشن میں استعمال کیا گیا،ہماری دوائوں کتابوں ویکسین کا پیسہ کشمیر میں ضایع ہوتے دیکھا، بلاول سندھ کا خون نچوڑ کر پیسہ کٹھا کررہا ہے۔ بلاول کراچی میں جیتنے کے خواب دیکھ رہے ہیں، سندھ زہریلا پانی عوام کو پلایا جارہا ہے اسمبلی میں رپورٹ جمع کرائی گئی ہے جس کے مطابق بلاول کے دادا کے شہر نوابشاہ کا 100 فیصد پانی لوگ زہریلا پانی پی رہے ہیں، حیدرآباد میں 80 فیصد پانی زہریل ہے کراچی میں 93 فیصد پانی زہریلا ہے، دادو میں 98 فیصد یہی پانی پی رہے ہیں، پورے سندھ میں 77 فیصد لوگ زہریلا اور گندا پانی پی رہے ہیں،پی پی سندھ کے لوگوں کو سلو پوائزن دے رہی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا افغانستان میں خانہ جنگی شروع ہوچکی ہے،افغانستان میں بھارت نواز حکومت موجود ہے،ہم نے افغانستان جنگ میں 80 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا، حلیم عادل شیخ نے مزید کہا سندھ پولیس نے وفاق کو 6 ماہ کی رپورٹ جمع کرائی، 2290 ڈکیتیاں سندھ میں ہوئی،45 زیادتی کے کیسز،760 بچے اور خواتین جھگڑے میں ماری گئی، اجتماعی زیادتی میں 21 فیصد اضافہ ہوا، تاوان کے لیے بچوں کا اغوا 163 فیصد بڑھ گئے، 657 کاریں چوری ہوئی، پولیس کو سیاسی بنادیا گیا،1043 پولیس پر حملے ہوئے،منشیات فروشی پولیس موبائلوں پر کی جارہی ہے.
پورے سندھ میں کتوں کے واقعات بڑھ گئے، ویکسین اور دوائیاں اسپتالوں سے غائب ہیں،سندھ میں ایمبولنس تک نہیں ملتی ہے، لاشوں اور زخمیوں کو اٹھانے کے لئے گدھا گاڑیاں استعمال کی جاتی ہیں،وجہ بتائی جاتی ہے کہ ایمبولنس کے لئے پئٹرول سندھ حکومت کے پاس نہیں ہے دوسری طرف شاہ خرچیاں جاری ہیں، رواں سال وزیر اعلیٰ کے ہیلیکاپٹر میں اڈھائی کروڑ کا پئٹرول استعمال کیا گیا ہے،سندھ سیکریٹریٹ کی سیکیورٹی کے لئے 34 لاکھ کی شیلنگ خریدی گئی ہے۔ بلاول نے کہا 1100 ارب میں ہمیں کچھ نہیں ملا، 62 فیصد کام ہمارے ذمے تھے 38 فیصد سندھ حکومت کے ذمے تھے،اورنگی، گجر اور محمود آباد نالہ وفاق کے پاس ہیں، متاثرین کو متبادل کے لیے پیسے بھی این ڈی ایم اے کو جاری ہوچکی ہے،سندھ حکومت نے 13 سال میں ایک بس نہیں دی،گرین لائین کا ٹریک مکمل ہوچکا ہے، سندھ حکومت نے ایک بوند پانی کی نہیں دی،کے فور پر واپڈا کام کررہا ہے،کراچی میں پی ٹی آئی ایم این ایز کے ذریعے کام کررہی ہے۔