پولیس کے مطابق 18اگست کو ون فائیو (15) پولیس کو سکھر ائیرپورٹ پر واقع نجی ہوٹل سے مدد کے لیےکال موصول ہوئی، جس پر پولیس نے بروقت پہنچ کر فہیم نامی نوجوان کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا تاہم وہ دم توڑ گیا۔
فہیم کی موت کے بعد پولیس نے ہوٹل کے کمرے میں موجود دیگر تین نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان کی فہیم سے دوستی ہم جنس پرست ویب سائٹ کے ذریعے ہوئی تھی، ملزمان نے فہیم کے ساتھ ہوٹل کے کمرے میں آئس سمیت دیگر نشہ آور اشیا استعمال کیں۔
ملزمان نے اعتراف کیا کہ نوجوان کو جنسی روابط کے لیے لاڑکانہ سے سکھر بلوایا تھا اور شراب اور آئس کے نشے سے اس کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔
دوسری جانب27 سالہ فہیم کے بھائی غلام مرتضٰی کا کہنا ہےکہ ملزمان نے چھوٹے بھائی کو نوکری کے بہانے سے ہوٹل میں بلایا، بھائی کے نمبر سے پولیس نے رابطہ کرکے بتایا تھاکہ آپ کا بھائی بے ہوشی کی حالت میں ملا ہے.
بھائی کے مطابق فہیم نے انہیں وائس میسج کیےکہ میرے ساتھ فراڈ ہوا ہے، میں نے ون فائیو پولیس بلائی ہے، آپ بھی جلدی پہنچیں۔
دوسری جانب ہوٹل سے فہیم کو اسپتال لے جانے اور ملزمان کو گرفتار کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کر لی گئی۔
متوفی نوجوان کے بھائی کی مدعیت میں 5 ملزمان کے خلاف تھانہ آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جب کہ 3 ملزمان گرفتار ہیں۔