وفاقی حکومت نے عیدالاضحیٰ سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام پر مزید مہنگائی کا بم گرا دیا ہے، پٹرول کی قیمت میں5.40 روپے، ڈیزل 2.54 روپے، مٹی کا تیل 1.39 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1.27 روپے فی لیٹر اضافہ، وزیراعظم عمران خان نے قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں اعلان کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اوگرا کی سفارشات کے برعکس عوام کو حد درجہ ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عالمی منڈی میں گزشتہ کئی ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 11.40 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔
وزیر اعظم نے اوگرا سفارشات کے برعکس عوامی مفاد میں پٹرول کی قیمت میں محض 5.40 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں 2.54 روپے فی لیٹر، کیروسین کی قیمت میں 1.39 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1.27 روپے فی لیٹر کی اجازت دی گئی ہے۔ شہبازگل نے کہا کہ اوگرا تجویز کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی غرض سے کیے جانے والے اس فیصلے کے نتیجے میں پڑنے والا بوجھ حکومت خود برادشت کرے گی۔
دوسری جانب ایل پی جی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو کا اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ پولیس اور سرکاری اہلکاروں کی سرپرستی میں ایل پی جی کی بلیک مارکٹنگ جاری ہے۔ ایل پی جی انڈسٹری ایسوسی ایشن فائونڈر چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطابق ایل پی جی گیس اضافے کے بعد 165 روپے میں فروخت کی جارہی ہے، گھریلو سیلنڈر کی قیمت میں 60 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور گھریلو سلنڈر 1950 میں فروخت ہورہا ہے، کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 225 اضافہ کیا گیا اور کمرشل سیلنڈر 7490 میں فروخت جاری ہے، گلگت میں گیس کی قیمت 185 روپے فی کلو پر پہنچ گئی ہے۔