عمر کی موت کا وسیلہ بننے والوں کا گریبان پکڑوں گی: اہلیہ عمر شریف

معروف کامیڈین اور اداکار مرحوم عمر شریف کی اہلیہ زرین عمر نے ان کی موت سے متعلق مختلف انکشافات کیے ہیں۔

انسٹاگرام پر زرین عمر نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے شوہر عمر شریف کے نام ایک جذباتی پیغام شیئر کیا۔

سوشل میڈیا پوسٹ کے کیپشن میں زرین عمر نے لکھا کہ 40 دن سے میں نے ناشتہ ،کھانا نہیں بنایا شادی کے وقت کھانا پکانا آتا ہی نہیں تھا، سب عمر کے لیے سیکھا، صبح عمر کے لیے ناشتہ بنا کے ٹرالی سجا کے لانا اچھا لگتا تھا، اب میں ناشتہ نہیں بناتی، اب صبح اٹھ کر چائے کا کپ سائیڈ ٹیبل پر نہیں رکھتی ، اب صبح بیڈ روم کا ٹی وی آن نہیں کرتی، اب عمر کی کرسی پر کوئی نہیں بیٹھتا، اس پران کی کچھ چیزیں رکھی ہیں۔

زرین عمر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ سب بدل گیا مگر عمر کی موت کے لیے جو وسیلہ بنے ان کو میں معاف نہیں کروں گی، جو ساری دنیا کو ہنساتا تھا ان کو جس نے رولایا میں معاف نہیں کروں گی، 40 دن پہلے شادی شدہ تھی اور آج بیوہ ہوں، میں کسی کو معاف نہیں کروں گی۔

زرین نے عمر شریف کے علاج میں تاخیر اور پھر انتقال کی وجہ خاندانی اختلافات کو بھی قرار دیا۔

زرین عمر نے کہا کہ عمر شریف کی صحت بگڑنے کی خبر بھی ان سے ایک ہفتے تک چھپائی گئی جس کے بعد ڈاکٹر نے اسپتال سے انہیں فون پر اطلاع دی جہاں انہیں معلوم ہوا کہ عمر شریف کس تکلیف سے گزررہے ہیں اور اگر انہیں بیرون ملک علاج کے لیے نہ لے جایا گیا تو ان کے پاس جینے کے لیے صرف ایک ماہ کا وقت موجود ہے۔

زرین کے مطابق اس کے بعد انہوں نے عمر شریف کے بیرون ملک کے علاج کے لیے تگ ودو کی اور عمران خان سے ان کے علاج کے لیے بیرون ملک جانے میں مدد کا مطالبہ کیا، اس دوران انہیں مختلف طریقوں پریشان کیا جاتا رہا اور عمر شریف کے علاج کے لیے ملک کے انتخاب پر بھی شدید تنازع کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں ان کے عمر شریف سے ملنے پر بھی پابندی لگادی گئی جس کے پیش نظر انہیں اپنے بیمار شوہر سے ملنے کے لیے سکیورٹی گارڈ سے جھگڑا کرنا پڑتا جس کے بعد انہیں عمر شریف سے ملنے کی اجازت دی جاتی ۔

زرین عمر نے بتایا کہ انہیں عمر شریف سے علیحدہ بھی سوچی سمجھی تدبیر کے تحت کیا گیا، بعد ازاں ان ہی شدید دباؤ کی کیفیت میں ہارٹ اٹیک آیا اور ان کی طبیعت بگڑگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں