پنجشیر: افغانستان کے صوبہ پنجشیر میں طالبان کے خلاف مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے کہا ہے کہ ہتھیار ڈالنے کا لفظ میری لغت میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے آگے ہتھیار ڈالنے کے بجائے مرنا پسند کروں گا۔
طاقت بھی ہے، جوان بھی ہیں، امریکہ بس! اسلحہ و بارود دیدے: احمد مسعود
افغانستان کے سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود نے یہ بات فرانس کے ایک جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی ہے۔
احمد مسعود نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے کہ جب طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد وادی پنجشیر کو بھی چاروں اطراف سے گھیر رکھا ہے۔ اسی دوران ان کے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ہزاروں افراد وادی پنجشیر میں قومی مزاحمتی محاذ میں شامل ہو رہے ہیں۔
افغانستان: پنجشیر میں طالبان مخالف تحریک جڑ پکڑ رہی ہے، روسی انتباہ
فرانسیسی جریدے کی جانب سے جب مذاکرات کے حوالے سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم بات کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگوں میں بات چیت ہوتی ہے اور میرے والد بھی ہمیشہ اپنے دشمنوں سے بات کرتے تھے۔
احمد مسعود نے اس ضمن میں نہایت واضح طور پر کہا کہ وہ نئے افغان حکمرانوں سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
انٹرویو کے دوران پوچھے جانے والے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کی تاریخی غلطیاں نہیں بھول سکتا ہوں۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ جن سے 8 دن پہلے اسلحہ مانگا تھا تو انہوں نے انکار کردیا تھا مگر آج وہی ہتھیار، اسلحہ، ہیلی کاپٹرز اور ٹینک طالبان کے پاس پہنچ گئے ہیں۔
احمد مسعود نے چند روز قبل مؤقر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس جوان ہیں، طاقت ہے امریکہ بس اسلحہ و بارود دے دے۔