آج پاکستان اور افغانستان میں یوم تشکر منایا جارہا ہے
مسلسل 20 سال عوام پر گولیوں کی بارش کی گئی اور آزادی کو سلب کیا گیا
افغان عوام نے انگریزوں، روسیوں اور اب امریکیوں کا مقابلہ کیا
دنیا کے 46 افواج اور جدید اسلحہ کے۔ باوجود تکبر اور غرور کو شکست ہوئی
یہ صرف افغانوں کی نہیں پاکستان کی بھی کامیابی ہے
کیونکہ اس صورت حال میں پاکستانی عوام نے بھی افغانوں کا ساتھ دیا
چالیس لاکھ کے قریب مہاجرین کو ہم نے میزبانی دی، 70 ہزار سے زائد شہدا کا خون پیش کیا
اس تحریک کی کامیابی سے کشمیریون اور فلسطینیوں کو حوصلہ ملا ہے
اس موقع پر علی گیلانی ہم سے جدا ہوگئے ہیں، ان کے غم میں سوگوار ہیں
ہم دعا گو ہیں کہ ان کا نظریہ کشمیر بنے گا پاکستان جلد پروان چڑھے
سید علی گیلانی کے ساتھ پیار اور محبت یہی ہے کہ ایک قومی سطح پر کشمیر پروگرام مرتب کیا جایے
جیسے ہمارا کشمیر پر موقف ایک ہے ایسے ہی نظریے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ڈپٹی وزیرخارجہ کا عہدہ متعارف کرایا جائے
ڈپٹی وزیر خارجہ کا مشن کشمیر کی آزادی ہو، علی گیلانی کے نام کے ساتھ بڑی شاہراہ کو منسوب کیا جائے