افغانستان میں نیٹو افواج کے خلاف بےسروسامانی کے عالم میں برسر پیکار تحریک اسلامی طالبان کو افغانستان کی فتح پر مبارک باد پیش کرتے ھیں،کابل کی فتح کے بعد سربراءاھلسنت والجماعت پاکستان علامہ محمد احمد لدھیانوی،مرکزی صدر اہلسنت والجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی،علامہ عبد الخالق رحمانی،علامہ مسعود الرحمن عثمانی،مرکزی ترجمان مفتی عبدالوحید جلالی و دیگر نے اپنا جماعتی پالیسی بیان جاری کرتے ھوئے کہا کہ افغانستان میں 2001ء میں طالبان کی اسلامی حکومت کو امریکہ اور اسکے حواریوں نے من گھڑت الزامات لگا کر ختم کیا تھا،جسکے جواب میں تحریک اسلامی طالبان کی قیادت نے نیٹو افواج کے خلاف بے سروسامانی کے عالم میں مسلح جدوجہد کا آغاز کیا۔بیس سال کی جہد تسلسل اور ہزاروں مجاھدین کی قربانیوں کے نتیجہ میں طالبان نے نیٹو افواج کے خلاف یہ جنگ جیت کر یہ ثابت کیا کہ اخلاص، للہیت، استقامت کے ساتھ نظریہ حق کے لیئے لڑی جانے والی جنگوں میں اسباب نہیں بلکہ اللہ تعالی کی مدد و نصرت اھم ھوا کرتی ھے۔
تحریک اسلامی طالبان نے فتح کابل کے وقت بغیر خون بہائے عام معافی کا اعلان کرتے ھوئے فتح مکہ کی یاد تازہ کردی، طالبان کی قیادت کی مفاہمتی پالیسی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ھیں اور امید رکھتے ھیں کہ ماضی کی طرح وہ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم رکھنے کو اھمیت دیں گے،اھلسنت راھنماوں نے مذید کہا کہ طالبان قیادت کرنٹ آفیئر سے آشنا ھے انکو چاھیئے کہ وہ اسلامی ممالک سے اپنے روابط بڑھا کر بہترین داخلہ و خارجہ پالیسی ترتیب دیتے ھوئے افغانستان کے روشن مستقبل کے لیئے کردار ادا کریں۔