ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کی جانب سے سندھ میں آج 2 سے 8 اگست تک پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطروں کی مہم چلائی جائے گی.
اس سات دن جاری رہنے والی مہم کے دوران سندھ کے 22 اضلاع میں 5 سال سے کم عمر 74 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے . 74 لاکھ میں سے 22 لاکھ سے زائد بچے کراچی میں رہائش پذیر ہیں جن کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے.
پولیو ورکرز عالمی ادارہ صحت کی جاری کورونا سے بچاؤ کے لئے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا.پولیو ورکرز کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کر دیے گئے ہیں
سندھ میں گزشتہ ایک سال سے کوئی بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا ، سندھ کے تمام ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس نہیں پایا گیا
پولیو کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے لیکن ہمیں اب بھی ہمیں اس محنت کو جاری رکھنا ہوگا
پاکستان پیڈیاٹرک اسوسی ایشن، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، طبی ماہرین اور دینی عالموں کا بھی یہی کہنا ہے کہ پولیو ویکسین بچوں کو ہر مہم میں ضرور پلائیں اور انہیں عمر بھر کی معذوری سے بچائیں
مہم میں 50 ہزار سے زائد پولیو ورکرز حصہ لینگے.
کراچی میں پولیو ورکرز کی سکیورٹی کیلئے 5 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے جائنگے