صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کشمیر کی حیثیت بحال ہونے تک ہندوستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے
اسلام آباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے یوم استحصال کی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ 2019 کو آج کے دن بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35 اے میں تبدیلی کی، بھارت نے ڈوگرا راج کی زیادتی آج تک جاری رکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جارہا ہے، غیر کشمیری عوام کو لاکر کشمیر میں آباد کیا جارہا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کی انسانی زندگیوں میں فرق ہے کیونکہ آزاد کشمیر میں ہر شخص آزاد ہے اور میڈیا بھی آزادی سے کام کر رہا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر کی عوام پر مظالم جاری ہیں اور ہزاروں کشمیری شہید کیے گئے۔ وہاں بہانے سے کرفیو لگا دیا جاتا ہے ، کشمیریوں کے منہ پیلٹ گن سے چھلنی کیے گئے، مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والا ہر بچہ آزادای کا سپاہی بن جاتا ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ کشمیر ہمارے جسم کا حصہ ہے، پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ ہے، وزیراعظم عمران خان نے دنیا بھر میں کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں لڑا ہے، کشمیر کی حیثیت بحال یونے تک ہندوستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، بھارت آگ سے کھیل رہا ہے، بھارت کو بتانا چاہتاہوں کہ ہم کشمیر آزاد کرکے رہیں گے۔