شعیب اختر کا پی ٹی وی کے 10 کروڑ روپے نوٹس کے جواب میں قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ

پی ٹی وی کی جانب سے ہرجانے کا نوٹس بھیجے جانے پر سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے قانونی جنگ لڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

پی ٹی وی کے نوٹس کا جواب دینے کے لیے شعیب اختر نے سینیئر قانون دان سلمان خان نیازی سے رابطہ کیا ہے اور لیگل ٹیم کو جواب تیار کرنے کی ہدایت کی ہے جو رواں ہفتے بھجوایا جائے گا۔

نوٹس ملنے کے بعد ایک ٹوئٹ میں شعیب اختر نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی کے لیے کام کرتے ہوئے میری عزت اور ساکھ کی حفاظت کرنے میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد اب انھوں (پی ٹی وی انتظامیہ) نے مجھے ریکوری نوٹس بھیجا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک فائٹر ہوں، ہار نہیں مانوں گا اور یہ قانونی جنگ لڑوں گا، میرے وکیل سلمان خان نیازی اسے قانون کے مطابق آگے بڑھائیں گے۔

پی ٹی وی کی جانب سے شعیب اختر کو ارسال کردہ نوٹسز میں متعدد اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔

سابق کرکٹر کو کہا گیا کہ معاہدے کی رو سے وہ پاکستان میں پی ٹی وی کے علاوہ کسی اور ٹی وی چینل پر نہیں آسکتے تھے تاہم بیرونِ ملک چینل پر آنے کی اجازت تھی اس کے باوجود وہ 25 اکتوبر کو صحت کا ’بہانہ‘ بنا کر پی ٹی وی کی ٹرانسمیشن سے غیر حاضر رہے اور اے آر وائے کی پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ اور جیو کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں شامل ہوئے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ ان کے اس اقدام سے نہ صرف پی ٹی وی کی انتظامیہ بلکہ اسپانسر بھی شرمندہ ہوئے اور پی ٹی وی کو مالی نقصان ہوا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ پی ٹی وی ٹرانسمیشن کے سلسلے میں ہوئے معاہدے کو تحریری طور پر 3 ماہ کا نوٹس یا ادائیگی کرنے کی صورت میں ختم کرنے کا اختیار دونوں فریقین کے پاس تھا لیکن شعیب اختر نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 26 اکتوبر کو آن ایئر استعفیٰ دے دیا جس سے سرکاری ٹی وی کو بھاری مالی نقصان ہوا۔

نوٹس میں سابق فاسٹ باؤلر کو کہا گیا کہ آپ پی ٹی وی انتظامیہ کو آگاہ کیے بغیر دبئی روانہ ہوگئے اور ہر بھجن سنگھ کے ساتھ ایک بھارتی ٹی وی شو میں شرکت کی اس سے بھی سرکاری ٹی وی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

نوٹس کے مطابق معاہدے کی رو سے پورے ورلڈکپ کے دوران شعیب اختر کو گیم آن ہے کے تمام شوز میں شرکت کرنی تھی لیکن 36 شوز میں سے وہ اب تک صرف 2 میں شریک ہوئے جس سے ٹی وی کو بھاری مالی نقصان ہوا اور ٹرانسمیشن سے غیر حاضر رہ کر بھی انہوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

پی ٹی وی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان بیان کردہ حقائق اور اقدامات کے باعثٖ پی ٹی وی کو اسپانسر شپ جانے سے بھاری مالی نقصان ہوا جبکہ ٹی وی کی ساکھ بھی متاثر ہوئی۔

چنانچہ نقصان کی ادائیگی کے لیے شعیب اختر کو 10 کروڑ روپے اور 3 ماہ کی تنخواہ کے برابر 33 لاکھ روپے ادا کرنے کا کہا گیا ساتھ ہی ادائیگی نہ کرنےکی صورت میں ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں