سندھ میں سرکاری طور پر کورونا ٹیسٹ کروانے میں سنگین بدعنوانیاں سامنے آ گئی ہیں، کراچی سے کیے جانے والے کرونا کے ٹیسٹ لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، جامشورو کی لیبارٹری سے کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سرکاری رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو روزانہ 7 سے 9 ہزار کرونا کے ٹیسٹ کرتی ہے، جب کہ حیرت انگیز طور پر کراچی کی 25 سرکاری اور غیر سرکاری لیبارٹریاں لیاقت یونیورسٹی سے کم کرونا ٹیسٹ کرتی ہیں۔
ذرائع محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کرونا ٹیسٹ کِٹس کی خریداری، اور ٹیسٹ کروانے کے عمل میں سنگین مالی بدعنوانی ہو رہی ہیں، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کو جعلی خط پر 35 کروڑ روپے بھی جاری کیے گئے تھے، اس سلسلے میں انکوائری کا نوٹیفکیشن بھی سامنے آ گیا ہے، تاہم ابھی تک انکوائری کمیٹی کی ایک بھی میٹنگ نہیں ہو سکی، معاملہ دبایا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کی کرونا سچویشن رپورٹ میں ڈیٹا الگ اور این سی او سی کو الگ ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی لیبارٹری کا ایک دن میں 8 سے 9 ہزار کرونا ٹیسٹ کرنا انتہائی مشکوک ہے۔
رپورٹس کے مطابق انڈس اسپتال میں 4000 کی گنجائش کے باوجود چند سو ٹیسٹ کرائے جاتے ہیں، کراچی یونیورسٹی لیب بھی 3 ہزار ٹیسٹ کر سکتی ہے، لیکن صرف چند سو کروائے جاتے ہیں۔
ڈاؤ یونیورسٹی، سول اور جناح کی گنجائش بھی ہزاروں ٹیسٹ روزانہ کرنے کی ہے، لیکن چند سو کروائے جاتے ہیں، جناح اسپتال کے ٹیسٹ بھی لیاقت یونیورسٹی کے کھاتے میں ڈالنے کا انکشاف ہوا ہے۔
جناح اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کی لیب روزانہ 3 سو سے 5 سو ٹیسٹ کرتی ہے، لیکن یہ بھی رپورٹس میں ظاہر نہیں ہو رہے۔