سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان منگل کی صبح ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے امور مشرق وسطیٰ حافظ طاہر اشرفی نے راولپنڈی کی نور خان ایئر بیس پر سعودی وزیرِخارجہ فیصل بن فرحان کا استقبال کیا۔ وزارتِ خارجہ کے حکام اور پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اسلام آباد آمد کے بعد سعودی وزیرِ خارجہ نے دفتر خارجہ کا دورہ کیا جہاں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی ہم منصب کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔
ملاقات کے بعد وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے حکام نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب سے دوطرفہ تعلقات پر بہت مطمئن ہیں، پاک سعودیہ معاشی تعلقات میں بہتری آ سکتی ہے۔ملاقات میں سعودی کونسل کے قیام پر بھی بات ہوئی، اس کونسل کے قیام سے دو طرفہ معاملات پر غور کرنے میں آسانی ہو گی۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ سعودی وزیرِ خارجہ سے کشمیر اور افغانستان کے معاملے پر بھی بات ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ثقافتی شعبے میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ماضی میں پاکستان اور سعودی عرب نے اس شعبے پر زیادہ توجہ نہیں دی۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں 25 لاکھ پاکستانی ہیں، سعودی عرب سے باہمی ثقافتی روابط کو فروغ دیں گے، ماحولیات کے شعبے میں باہمی تعاون کا آغاز ہوا ہے۔
وزیرِ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ماحولیاتی تبدیلیوں سے آگاہ ہیں۔
اس موقع پر سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے پرجوش خیر مقدم پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ ہمارا دوسرا دورہ ہے۔اس دورے کا بنیادی مقصد وزیرِ اعظم عمران خان کے دورۂ سعودی عرب کا فالو اپ تھا۔
سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کنے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی ماحولیات کی پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
سعودی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ دو طرفہ معاملات میں تعاون اور کورونا سے متعلق تعاون پر بات بھی ہوئی، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی چاہتا ہے۔شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں افغانستان، کشمیر، یمن پر بات چیت ہوئی۔
سعودی وزیرِ خارجہ نے مزید بتایا کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے گفتگو کے دوران پاکستانی کمیونٹی کے سعودی عرب کی ترقی میں کردار پر بھی بات کی۔ انہوں نےکہا کہ سعودی عرب میں 17 لاکھ پاکستانیوں کو کورونا ویکسین لگائی گئی ہے جبکہ ہم سفری پابندیوں میں نرمی کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔
وزرائے خارجہ ملاقات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے، جن میں دو طرفہ تعلقات، اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اپنے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان، صدر مملکت عارف علوی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔