رکٹر اور قومی سلیکشن کمیٹی کے سابق رکن تو صیف احمد کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد اچھے کپتان ضرور تھے لیکن انہوں نے اپنے اختیارات کا درست اور بروقت انداز میں استعمال نہیں کیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام اسکور میں گفتگو کرتے ہوئے تو صیف احمد کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد ایک اچھے کپتان ضرور تھے،جن کی قیادت میں قومی ٹیم نے اچھے نتائج بھی دیے،البتہ انہوں نے اپنے اختیارات کا درست اور بروقت انداز میں استعمال نہیں کیا، جس کی وجہ سے ان کے معاملات خراب ہوئے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ سرفراز ایک اچھے اور معیاری کپتان ہو نے کے باوجود اپنی جگہ کو برقرار رکھنے کا دفاع نہ کر سکے۔
توصیف احمد کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد نے بطور کپتان سارے فیصلے اچھے نہیں کیے،خاص طور پر انہوں نے جس طرح اپنے بیٹنگ آرڈر کو نیچے کیا اور اپنے سے اوپر دوسروں کو بیٹنگ کے لیے بھیجا، درحیقیت صحیح نہ تھا،جس کی وجہ سے ان کے لیے مشکلات کھٹری ہوئیں۔
63 سالہ توصیف احمد کا کہنا تھا کہ بطور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سرفراز حمد کو مکمل سپورٹ کیا،انہیں اختیارات دیے لیکن چیف سلیکٹر اور کوچ مکی آرتھر کے درمیان سرفراز احمد گفتگو ضرور کرتے تھے،البتہ اپنی بات منوانے کے معاملے میں یہ کہا جا ئے ،وہ زیادہ آگے نہیں دکھائی دئیے،تو کہنا ہر گز غلط نہ ہوگا۔
تو صیف احمد نے مزید کہا کہ سرفراز احمد بے بس تھے یا ان کی چلتی نہیں تھی،وہ ایک اچھے کھلاڑی اور کپتان تھے لیکن آگے آکر فیصلے لینے کے معاملے میں وہ تھوڑا کم ہی سامنے آئے۔
ان کاکہنا تھا کہ فواد عالم کو تو سلیکشن کمیٹی نے منتخب کر لیا تھا لیکن کہا گیا کہ ان کے بیٹنگ اسٹائل کو لے کر تحفظات ہیں، انگلینڈ کا دورہ ہے، بیٹنگ کوچ اور ہیڈ کوچ فواد عالم کیساتھ زیادہ مطمئن دکھائی نہیں دے رہے،یہاں سرفراز احمد با اختیار ہوتے تو سعد علی سلیکٹ نہ ہوتےکیوں کہ بطور کپتان سرفراز احمد نے سعد علی کے پلٹرے میں اپنا وزن ڈالا اور 2018 میں انگلینڈ کے دورے پر سعد علی منتخب ہوئے ۔
واضح رہے کہ سرفراز احمد نے 13ٹیسٹ ، 50 ون ڈے اور 37 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں قومی کر کٹ ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دیے۔
سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان نے 29 ٹی ٹوئنٹی میچز جیتےاور صرف 8 میں ٹیم کو شکست ہوئی جبکہ ان کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے مسلسل 11 ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
توصیف احمد نے کہاکہ سرفراز 2018 میں فوادعالم کو ٹیم میں شامل کرسکتے تھے لیکن ایسا نہ ہوا.
سرفراز نے فواد عالم کو ٹیم میں شامل کرنے پر با اختیار کپتان ہونے کا مظاہرنہیں کیا تھا.