ریلوے پریم یونین نے ٹرینوں کی نجکاری کے حکومتی فیصلہ کے خلاف ملک گیرتحریک کا آغاز کردیاہے،12اگست کولاہورریلوے اسٹیشن پر احتجاجی جلسہ ہوگا۔ ریلوے پریم یونین کے مرکزی چیئرمین ضیاء الدین انصاری، صدرشیخ محمد انور،جنرل سیکرٹری خیرمحمدتونیو،مرکزی سیکرٹری اطلاعات خالد محمودچوہدری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کوریلوے کی بندر بانٹ نہیں کرنے دیں گے، حکومتی خسارہ پورا کرنے کے لئے پاکستان کے سب سے بڑے دفاعی اور فلاحی ادارے کو نجکاری کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے، مزدوروں کے حقوق کیلئے ہرجگہ آواز اٹھائیں گے، حکومت نے ملازمین کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ملک بھر سے ریل مزدور اسلام آباد کا رخ کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے اس ادارے کو اپنے سیاسی مفادات اور فلاحی ادارے کے طور پر استعمال کیا ہے لیکن جس مالی مدد کی ریلوے کو حکومت سے ضرورت تھی ریلوے کو اس سے محروم رکھا گیا۔
ریلوے،پی آئی اے،واپڈا کو مزدوروں نے نہیں بلکہ کرپٹ حکومتوں نے تباہ کیا۔خسارے میں چلنے والے اداروں کو بحا ل کرنا حکومت کا کام ہے، اگر ادارے خسارے میں ہیں تو اس کا حل یہ نہیں کہ ان کو بیچ دیا جائے،جھونپڑیوں میں رہنے والوں کو حقوق سے محروم رکھا گیا تو وہ بنگلوں میں رہنے والوں کو بھی چین سے نہیں رہنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے چارٹرڈ کے مطابق کمرشل ادارہ نہیں بلکہ ایک فلاحی ادارہ ہے، فلاحی ادارے نفع نقصان کی بنیاد پر نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہود اور سہولت فراہم کرنے کے لئے چلائے جاتے ہیں جن کی کارکردگی حکومتی مالی سپورٹ پر ہی ممکن ہوتی ہے،جس طرح موٹروے،میٹرو، اورنج ٹرین، سرکاری تعلیمی ادارے اور ہسپتال جیسے ادارے حکومت کی مالی مدد سے عوام کو سہولیات فراہم کرتے ہیں،اسی طرح ریلوے بھی پاکستان کا سب سے بڑاعوام کو سستی سفری سہولیات فراہم کرنے والا ادارہ ہے،ریلوے آج بھی ریلوے ملازمین سے ہٹ کر بھی عوام کو سہولیات فراہم کرہی ہے، 65سال سے زائد عمر کے افراد کو پچاس فیصد جبکہ75سال سے عمر کے افراد کو مفت سفر کی سہولت فراہم کررہی ہے،ٹرینوں کی نجکاری سے عوام اس سہولت سے بھی محروم ہو جائیں گے۔