ماسکو: روس نے امریکا سے افغان سینٹرل بینک کے منجمد شدہ اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق افغانستان کے لیے روس کے نمائندہ خصوصی ضمیر کابلوف نے روسی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر ہمارے مغربی دوست افغان عوام کے مستقبل کے حوالے سے فکر مند ہیں تو انہیں افغانستان کے اثاثے منجمد کرکے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ نہیں کرنا چاہیے۔
امریکا نے رواں ماہ طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد امریکی بینکوں میں موجود افغانستان کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔
ضمیر کابلوف کا کہنا تھا کہ امریکا فوری طور پر افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کرے تاکہ افغانستان کی کرنسی کی گرتی ہوئی قیمت بحال ہو سکے۔ روسی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ اگرایسا نہ ہوا تو نئی افغان حکومت افیون کی غیر قانونی اسمگلنگ اور امریکا اور افغان آرمی کے چھوڑے ہوئے اسلحے کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کی طرف متوجہ ہوجائےگی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق اپریل کے آخر تک افغان سینٹرل بینک کے مالی اثاثے 9 ارب 40 کروڑ ڈالر تھے جن میں سے زیادہ تر ملک سے باہر موجود ہیں۔
امریکا کی جانب سے عندیہ دیا جاچکا ہےکہ وہ طالبان کو امریکی بینکوں میں موجود افغان سینٹرل بینک کے اثاثوں تک رسائی نہیں دے گا۔
دوسری جانب دوسری یورپی یونین نے افغانستان کی ترقیاتی امداد معطل کردی ہے تاہم افغان عوام کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔