پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی نے حکومت کی جانب سے قومی ہیروز کو نظر انداز کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اداکار عدنان صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اولمپین سے رکشہ ڈرائیور بننے والے قومی ہیرو محمد عاشق کی افسوسناک مثال شیئر کی جنہیں حکومت کی جانب سے نظر انداز کیا گیا اور 2018 میں وہ انتقال کرگئے۔
عدنان صدیقی نے اولمپین محمد عاشق کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘جب یہ میڈل لاتے ہیں تو انہیں ہیرو بنادیا جاتا ہے اور پھر انہیں مصائب اور مشکلات بھری زندگی گزارنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے، یہ چیمپئن ہمارا فخر اور ہماری ذمہ داری ہیں۔‘
واضح رہے کہ اولمپئن سائیکلسٹ و قومی ہیرو محمد عاشق نے 1960 سے 1964 میں اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی تاہم حکومتی سرپرستی نہ ہونے کے باعث وہ آخری ایام میں رکشہ چلانے پر مجبور ہوگئے تھے اور پھر انتہائی کمسپرسی کی حالت میں 83 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
محمد عاشق نے انتقال سے قبل کہا تھا کہ میں اپنی جیتی ہوئی ٹرافیوں کو دیکھ کر ان کے خیالات میں کھو جاتا ہوں، میں لوگوں اور حکومت کے رویے سے حیران ہوں کہ مجھے یہ لوگ کیسے بھول گئے، میں پچھلے کئی سالوں سے لاہور کی سڑکوں پر رکشہ چلا کر اپنے اہل و عیال کے لیے روزی روٹی کماتا ہوں۔
محمد عاشق نے رکشے پر اپنی سائیکلنگ کی ایک تصویر بھی لگائی ہوئی تھی اور تصویر کے ساتھ ایک کونے پر لکھا ہوا تھا ’اے حکمرانوں خیال کرو، قومی ہیرو کو سزا موت دو۔‘
Load/Hide Comments