چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں اضافےکاخدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد تنظیموں نے صحافیوں، افواج و دیگر افراد کونشانہ بنایا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت افغانستان کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے ، سی پیک کی سیکورٹی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، افغان شہریوں کواجازت دی جائےمحرم میں عبادتیں کرسکیں ، سی پیک منصوبوں کو سیکورٹی فراہم کرنی چاہیے ، حکومت وقت ملک میں دہشتگردی پر کوئی سمجھوتا نہ کرے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت افغانستان کی صورتحال پرپالیسی واضح کرے، داسو ، کوئٹہ اور کراچی میں حال ہی میں دہشتگرد حملے ہوئے، افغانستان کی صورتحال کےاثرات پاکستان پربھی پڑیں گے ، پاکستان میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوناچاہیے ، افغان عوام مشکل دور سے گزررہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم نےہرایشوپریوٹرن لیا ، وزیراعظم کےیوٹرن کی وجہ سےبہت سےمسائل پیداہوئے ، پاک فوج نےدہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرمقابلہ کیا ، ہم حالات دیکھ کرپالیسی بنائیں گے ، دہشت گردوں کےخلاف کارروائیاں تیز کی جائیں ، پاکستان کی خودمختاری پرکوئی سمجھوتانہیں کریں گے ، پاکستانی عوام کونشانہ بنانےوالوں کوبرداشت نہیں کرینگے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان کےشہریوں کی جان ومال کی حفاظت یقینی بناناہوگی ، پاکستان کےایک انچ کوبھی دہشت گردوں کےحوالے نہیں کرنےدیں گے ، ہمیں افغان پناہ گزینوں کے معاملے کو دیکھنا پڑے گا ، ہمیں اپنی خودمختاری کی حفاظت کرنی ہوگی ، سب کی کوشش ہےافغانستان میں سیاسی اکائیوں پرمشتمل حکومت بنے۔