برازیل میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
برازیل کی ریاست ساؤ پالو میں طوفانی بارشوں کے دوران مٹی کے تودے گرنے سے مکانات دبنے سے کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ جمعہ کو شروع ہونے والی بارشوں نے اتوار کو کم از کم 11 افراد کی جان لے لی جب ریاست کے اندرونی علاقوں میں کئی شہروں میں زمین نے گھروں کو لپیٹ میں لے لیا۔
ہلاک ہونے والے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد شامل تھے جو اس وقت مر گئے جب ایمبو داس آرٹس شہر میں مٹی کا تودہ گرنے سے ان کا مکان تباہ ہو گیا جبکہ اس خاندان کے چار افراد کو بچا لیا گیا۔
ساؤ پالو ریاست کے گورنر جواؤ ڈوریا نے بتایا کہ فرانسسکو موراٹو میں چار بچے ہلاک ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں سے تین سیلابی پانی میں بہہ گئے۔
ساؤ پالو کی ریاستی حکومت نے شہری دفاع کے ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جمعے سے خراب موسم کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامہ آرائی سے سات بچوں سمیت 18 اموات ہوئیں۔
ریاستی حکومت کا کہنا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 5 لاکھ سے زائد لوگ اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے جبکہ کئی سڑکیں اور شاہراہیں بھی بلاک ہوگئیں ہیں۔
ڈوریا نے اتوار کو یہ اعلان کرنے سے پہلے کہ وہ برازیل کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست میں 10 سب سے زیادہ متاثرہ شہروں اور 645 میونسپلٹیوں کی مدد کے لیے 15 ملین ریال جاری کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ برازیل کو سال کے آغاز سے ہی شدید بارشوں کا سامنا ہے، اس ماہ کے شروع میں مشرقی میناس گیریس میں 19 اموات ریکارڈ کی گئیں، جس کی سرحد شمال مشرق میں ساؤ پالو سے ملتی ہے۔
دسمبر میں بارشوں کے دوران کم از کم 21 افراد ہلاک اور دیگر 358 زخمی ہوئے، اس سیلاب کا بدترین سیلاب 24 دسمبر کو ڈیموں کے ایک جوڑے کے چلنے کے بعد آیا۔
سیلاب نے ملک کی کورونا وائرس ویکسین مہم کو متاثر کیا ہے، ساؤ پالو شہر نے طے شدہ ویکسینیشن منسوخ کر دی ہے۔