نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے نئی سروس شروع کی ہے جس کے تحت اب آپ کو بائیو میٹرک کے لیے بینک جانے کی ضرورت نہیں اور آپ کو یہ سہولت موبائل فون پر مہیا ہوگی۔
جمعرات کو نادرا کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق شناختی کارڈ میں موبائل کیمرہ کے ذریعے انگلیوں کے نشانات کے حصول اور ان کی تصدیق میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے بعد اسی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے بینکنگ انڈسٹری کے لیے ’کنٹیکٹ لیس بائیومیٹرک تصدیق‘ کی سہولت متعارف کرا دی گئی ہے۔
اس نئی ٹیکنالوجی کی بدولت بینکاری نظام میں سمارٹ موبائل فون کیمرے کے ذریعے صارفین کے گھر بیٹھے انگلیوں کے نشانات حاصل کیے جا سکتے ہیں اور ان کی تصدیق بھی کی جا سکتی ہے۔
نادرا کے مطابق ’اس بناء پر یہ پاکستان میں بینکاری شعبے کے لیے ایک نئے انقلابی دور کا آغاز ہے جس میں پہلے ’برانچ لیس بینکنگ‘ کا تصور متعارف کرایا گیا اور اب اس ٹیکنالوجی کی بدولت یہ ’کنٹیکٹ لیس بینکنگ‘ کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔‘
نادرا کی جانب سے اس جدید ترین سہولت کے اجراء کی بدولت پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں اس جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کا دائرہ کار قومی سطح پر وسیع کر دیا گیا ہے جو عام شہریوں کے لیے بھی دستیاب ہے۔
اس سہولت کا اجراء آج اسلام آباد میں گورنر سٹیٹ بینک باقر رضا کے نادرا ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر کیا گیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ ’جدید ڈجیٹل ٹیکنالوجی پر مبنی یہ سہولت نہ صرف پاکستان میں بینکاری خدمات کے شعبے میں انقلاب برپا کر دے گی بلکہ حکومت کی طرف سے جاری مالی شمولیت کی مہم میں بھی بھرپور طریقے سے مددگار ثابت ہو گی۔‘
طارق ملک نے کہا کہ ’ایک ادارے کی حیثیت سے نادرا کو ہمیشہ یہ منفرد حیثیت حاصل رہی ہے کہ اس نے ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان میں لاتعداد نئے رجحانات متعارف کرائے ہیں اور یہ سہولت بھی پاکستان میں شناخت کے جدید ترین نظام اور وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان کے ویژن ’ڈجیٹل پاکستان‘ پر مبنی ماحول قائم کرنے کی ایک کاوش ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ایک ایسی ضرورت پوری کر رہے ہیں جو موجودہ وبائی حالات میں وقت کا اہم ترین تقاضا ہے۔‘
طارق ملک نے اس موقع پر کہا کہ ڈیجیٹل لین دین کے روایتی طریقوں میں خصوصی آلات کی ضرورت پڑتی ہے یا بینک کی متعلقہ شاخ یا فرنچائز پر جانا پڑتا ہے، لیکن اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب اس کی ضرورت نہیں رہے گی اور یہ ان روایتی طریقوں کے بہترین متبادل کا کام دے گی۔
اس موقع پر گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ کنٹیکٹ لیس بائیومیٹرک تصدیق پر مبنی سہولت شروع میں آزمائشی بنیادوں پر سٹیٹ بینک کے نامزد کیے ہوئے پانچ بینکوں اور مکمل لائسنس شدہ ای ایم آئی کمپنیوں کو فراہم کی جا رہی ہے جس کے بعد یہ سٹیٹ بینک میں رجسٹرڈ تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کو فراہم کر دی جائے گی۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ موبائل فون کے ذریعے انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کی یہ سہولت سٹیٹ بینک کی مالی شمولیت پالیسی سے ہم آہنگ ہے جس کی بدولت کسی صارف کی موجودگی کے بغیر اس کی شناخت اور دیگر ضروری معلومات کے حصول کی کارروائی فوری طور پر مکمل کرنے اوراسے اس کی ضرورت کے مطابق خدمات فراہم کرنے کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو جلد بروئے کار لانے سے لاتعداد نئی راہیں کھل جائیں گی اور نہ صرف آبادی کے ان طبقات کو بھی خدمات کی فراہمی ممکن ہو گی جو تاحال اس دوڑ میں پیچھے ہیں بلکہ مالیاتی شعبے کو بھی بے پناہ فائدہ ہو گا کیونکہ اس کی بدولت بینکوں کے روزمرہ اخراجات کم ہو جائیں گے، اور وباء کے دوران بینک جس طرح دباؤ کا شکار رہے ہیں، اسے دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
نادرا کی جانب سے اس نئی سہولت کا آن لائن شناختی کارڈ کے حصول میں استعمال کے بینکوں کی طرف سے بھی یہ سہولت متعارف کرانے کے لیے ترقیاتی کام شروع کر دیا ہے۔
’بہت جلد پاکستان میں موجود تمام بینک اپنے صارفین کو نئی ڈیجیٹل بینکنگ سہولیات فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیں گے جس کی بدولت اب بینک صارفین گھر بیٹھے اپنے موبائل فون کا کیمرہ استعمال کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹ کھلوا سکیں گے اور مالی لین دین کی لاتعداد ایسی سرگرمیاں کر سکیں گے جن میں بائیومیٹرک تصدیق کی ضرورت پڑتی ہے۔‘
یاد رہے کہ نادرا آن لائن شناختی کارڈ بنوانے کے لیے بھی آن لائن پاک آئی ڈی سروسز کا اجراء پہلے ہی کر چکا ہے جس میں موبائل فون کے ذریعے بائیومیٹرک تصدیق کرائی جا سکتی ہے۔ نادرا کی جانب سے پیش کی جانے والی اس سہولت کا افتتاح وزیراعظم عمران خان نے یکم ستمبر کو کیا۔