کراچی کے نئے ایڈ منسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے کراچی کے تمام کے ایم سے کے افسران سے ملاقات کی اور بنیادی معاملات کے حوالے ڈائریکشن دی ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔
ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ شہر کے مسائل حل کرنا ہیں ،شہریوں کو جتنا ریلیف دے سکتے ہیں فوری دیں گے ،کوئی بھی ادارہ جس کے پاس پیسہ نا ہو کام نہیں کر سکتا ،ٹیکس فیس جمع کرنے پر زور دیا کہ کیسے ٹیکس جمع کیا جاسکتا ہے.
بیرسٹر مرتضی وہاب کہ بتایا کہ جب پلان آف ایکشن بن جائےگا تو تفصیلات بتائیں گے. شہری حکومت کا ساتھ دیں ،اندازہ ہے مسائل کا انبار ہے،شہریوں کی مدد بھی درکار ہے سارے شہریوں کے تعاون سے مثبت تبدیلی کراچی میں لائیں گے۔ پیپلز پارٹی متعصب ہوتی تو میں یہاں نہیں ہوتا ،میں ماضی کی نہیں مستقبل کی بات کر رہا ہوں کسی بھی جماعت سے کسی کا تعلق ہو ہیں تو اسی شہر کے رہائشی ہیں. اسی کے ایم سسی نے ماضی میں شہر کی خدمت کی ہے۔
بنیادی کام یہ ہے کے تفریق کی سیاست ختم ہو،کراچی کا مئیر ایک بہت بڑی زمیداری ہے ،اسکے پاس اختیارات ہوتے ہیں نیت کی بات ہوتی ہےپچھلے چار پانچ سالوں میں مسائل ہل ہی نہیں ہوئے ،بنیادی چیزیں جیسے سڑک بن گئی لیکن لین مارکنگ نہیں سڑکیں ٹوٹ گئیں پیچ ورک نہیں بڑے بڑے پارک کو شہریوں کے لئیے کھولنے کی ضرورت ہے ،کھمبوں پر لائٹ ہیں لیکن جلتی نہیں ہیں ،صفائی بلدیاتی اداروں کا کام ہے ،چار ضلع سالڈ ویسٹ کے پاس تھے اور دو ڈی ایم سیز کے ہاس تھے۔
فیصلہ ہوا ہے کے سالڈ ویسٹ بقیہ دو اضلاع سے بھی کچرا اٹھائے گا ،کورنگی اور سنیٹرل میں سالڈ ویسٹ کام شروع کردے گا ،میں چاہتا تو بول سکتا تھا کے میرا یہ اختیار نہیں لیکن اس شہر کو اوون کرنا ہے۔
پانی کراچی کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے ،پانی کا شارٹ فال ہے، جو فوری ہل نہیں ہو سکتا۔ واٹر بورڈ میرے پاس نہیں لیکن میرے شہر کا ادارہ ہے ان سے بات کریں گے ،لوگوں کی ذہن سازی کریں۔
کچھ علاقوں میں سات دن پانی آتا ہے کچھ جگہوں پر پانی ایک دن بھی نہیں آتا۔ کراچی کے مسائل حل کرنے کے لئیے جس محکمے کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا بیٹھیں گے.