سعودی کابینہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کو جوہری طاقت بننے سے بار رکھنے سے متعلق عالمی کوششوں کے حامی ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق کابینہ نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں ایران سے متعلق امریکہ کے خلیج دے متعلق اجلاسوں کی تائید و حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’فریقین خطے کے امن و استحکام میں اپنا کردار ادا کرنے کے سلسلے میں پرعزم ہیں‘۔
سعودی کابینہ نے ایران کی جارحانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے ایٹمی طاقت بننے سے باز رکھنے سے متعلق عالمی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں کابینہ نے سوڈان میں امن واستحکام اور ترقی و خوشحالی میں معاون ہر اقدام کی تائید و حمایت پر مشتمل سعودی عرب کے غیر متزلزل موقف کا اعادہ کیا۔
اجلاس نے سوڈان میں عبوری دور کے فریقین کے درمیان آئندہ مرحلے کے اقدامات سے متعلق معاہدے کا خیر مقدم کیا گیا۔
سعودی کابینہ نے ریاض میں جی سی سی ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس، اس کی قرار دادوں اور سفارشات سے آگاہی کے بعد سعودی دارالحکومت ریاض میں جی سی سی آرمی مشترکہ کمان کے ہیڈ کوارٹر کے افتتاح کو سراہا۔
کابینہ نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ اس کی بدولت خطے کے امن و استحکام میں معاون مشترکہ دفاعی عمل مزید مضبوط ہوگا۔
سعودی کابینہ نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ’منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی فنڈنگ کے انسداد نیز ہر طرح کی دہشتگردی اور دہشتگرد اداروں کی شکل و صورت میں اعانت روکنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 2462 پرعمل درآمد کے حوالے سے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا‘۔
کابینہ نے مملکت کے ساتھ تحویل مجرمین معاہدے سے متعلق تجاویز کی منظوری دی اور وزیر داخلہ کو مختلف ممالک کے ساتھ تحویل مجرمین معاہدے کا اختیار تفویض کیا۔