آسٹریلیا نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندیاں عائد کردیں

آسٹریلیا نے حزب اللہ کے تمام یونٹس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا کی جانب سے حزب اللہ کے اسلحہ کے یونٹ کو دہشتگرد تنظیم کے زمرے میں شامل کیا گیا تھا۔

آسٹریلیا کی وزیر داخلہ کیرن اینڈریوز کا کہنا ہے کہ حزب اللہ سے دہشتگرد حملوں کا خطرہ ہے اور یہ دہشتگرد تنظیموں کی مدد کرتی ہے۔

حزب اللہ، سیاسی جماعت اور شدت پسند تنظیم دونوں کے طور پر سرگرم ہے۔ کئی مغربی ممالک حزب اللہ کو دہشتگرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔

اب آسٹریلیا میں حزب اللہ کی رُکنیت یا اسے مالی امداد فراہم کرنے پر پابندی ہوگی۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا میں لبنان سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد رہائش پذیر ہے۔

آسٹریلیا نے فیصلے کی وجہ بیان نہیں کی تاہم یہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب لبنان سیاسی اور معاشی بحران سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے۔ لبنان کی تقریباً 80 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے رہ رہی ہے۔ ملک میں انتخابات مارچ 2022 میں متوقع ہیں جبکہ لبنان کے حکمران طبقے کی اقربا پروری اور بدعنوانی پر عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

وزیر داخلہ کیرن اینڈریوز نے کہا کہ آسٹریلیا دائیں بازو کے گروپ ’’دا بیس‘‘ کو بھی دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ پرتشدد، نسل پرست نیو نازی گروپ ہیں جن کے بارے میں سکیورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ وہ دہشتگرد حملوں کے منصوبے بنا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں