عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی نئی شکل ’’اومی کرون‘‘ کے بہت تیزی سے پھیلنے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا کورونا کی نئی شکل اومی کرون پرانی قسم ڈیلٹا سمیت دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے اور اس کی شدت باقی اقسام سے زیادہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقا میں اومی کرون میں مبتلا مریضوں کے اسپتال میں داخل ہونے کی شرح زیادہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کورونا کی اس نئی قسم کی انسانوں میں منتقلی اور شدت کی شرح بھی زیادہ ہوگی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق فی الحال پریشان کن اعداد و شمار سامنے نہیں آئے جس کی بنیاد پر یہ تجویز کیا جا سکے کہ او می کرون دیگر اقسام سے زیادہ خطرناک ہے۔ اس میں دو ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی نئی قسم کیخلاف موجودہ ویکسین کی افادیت دیکھنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ نئے ویرینٹ پر موجودہ ٹیسٹ اور کورونا وائرس کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔