امریکی اور ایرانی فوجیوں میں جھڑپیں،9 ایرانی فوجی ہلاک

ترکی خبر رساں ادارے کے مطابق خلیج فارس میں امریکا کے ساتھ ہونے والی براہ راست جھڑپ میں پاسداران انقلاب اسلامی فورسز کے 9 اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔

ترکی کے نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی کمانڈر علی رضا نے کسی تاریخ کا ذکر کیے بنا خلیج فارس میں امریکا کے ساتھ ہونے والی براہ راست جھڑپوں کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔ علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ امریکا اور پاسداران انقلاب اسلامی بحریہ کے درمیان متعدد بار براہ راست جھڑپیں ہوئی ہیں۔

کمانڈر علی رضا کے مطابق جھڑپوں میں ہمارے 9 فوجی شہید ہوئے ہیں۔ جھڑپوں کی معلومات کو ذرائع ابلاغ سے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ہم نے بھی 9 جوابی حملے کئے ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں امریکا کی جانب سے کسی بھی جانی نقصان ، جھڑپوں یا حملے سے متعلق کوئی تفصیلات یا بیان سامنے نہیں آسکا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پینٹاگون کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایران کی بحریہ کے ہیلی کاپٹر نے گزشتہ ہفتے خلیج عمان میں موجود امریکا کے ایک حملہ آور جنگی جہاز یو ایس ایس ایسیکس کے قریب تئیس میٹرز کے بے حد نزدیکی فاصلے سے پرواز کی تھی.

پینٹاگون کے پریس سیکریٹری جان کربی نے تفصیلات سے متعلق بتایا تھا کہ ایران کا ہیلی کاپٹر ایک غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ انداز میں پانی کی سطح سے صرف تین میٹر بلندی پر پرواز کر رہا تھا اور اس نے یو ایس ایس ایسیکس کے گرد تین بار چکر لگایا۔

ایک ویڈیو جو ایران کے ٹیلی گرام چینلز پر گردش کر رہی تھی، اس میں بظاہر ایران کے ہیلی کاپٹر کے کاک پٹ سے45 سیکنڈ کے “آمنے سامنے” کو دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ واقعہ اس کے ایک ہفتے بعد پیش آیا جب آبنائے ہرمز میں متعدد ڈرون طیاروں کا امریکی طیارے یو ایس ایس ایسیکس کے ساتھ غیر محفوظ آمنا سامنا ہوا تھا۔ ان ڈرون طیاروں کے بارے میں اطلاع دی گئی تھی کہ وہ ایران کے ہیں۔

اس واقعہ سے پہلے ایران کی فوج، پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے عمان کے سمندر میں امریکا کی جانب سے ایران کے تیل بردار ٹینکر کو تحویل میں لینے کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔ یہ ایک ایسا دعویٰ ہے جس کو پینٹاگون نے “بلاشبہ ایک مکمل غلط بیانی اور غیر درست” قرار دیتے ہوئے مسترد کیا تھا.

اپنا تبصرہ بھیجیں