آج احساس تحفظ کی پروجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا تاکہ پروگرام کی ملک گیر توسیع کے حوالے سے غور کیا جائے۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی صدارت میں ،اجلاس نے تمام فیڈریٹنگ یونٹس میں 14 سرکاری شعبوں کے اسپتالوں میں احساس تحفظ کی توسیع ، سروس فراہم کرنے والے ہسپتالوں ، شکایات کے ازالے اور مریضوں کی خدمت کے طریقہ کار کے ذریعے علاج کے پیکجوں پر تبادلہ خیال کیا اور انکی منظوری دی۔ کمیٹی نے تحفظ ماہر کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس کا بھی جائزہ لیا اور انکی منظوردی ۔
ڈاکٹر ثانیہ نے ایک پریس بیان میں کہا ، “سالمیت اور معیاری خدمات کے مفاد میں ، مریضوں کے لیے شکایت کے ازالے کا طریقہ کار اور عطیہ دہندگان کے لیے عطیہ کے نظام کو تشکیل دیا جا رہا ہے۔”
احساس تحفظ کا مقصد پسماندہ آبادیوں کو صحت کے اخراجات سے بچانا ہے اور رواں سال کے آخر میں اس پروگرام میں توسیع کی جائیگی
احساس تحفظ حکومت کے صحت سہولت پروگرام کے تعاون سے چلایا جا رہا ہے تاکہ صحت کےاخراجات کا سامنا کرنے والے مستحق مریضوں کی نشاندہی کی جا سکے ، جو نہ تو صحت سہولت کارڈ میں رجسٹرڈ ہیں، نہ ہی نہ ہی طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے کسی ہسپتال سے منسلک ہیں اور نہ ہی صحت سہولت پروگرام میں انکا اندراج ہے۔
تحفظ سٹیئرنگ کمیٹی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ احساس تحفظ کو انتظامی اور اسٹریٹجک نگرانی فراہم کرے۔
یہ اجلاس تخفیف غربت و سماجی ڈویژن (PASSD) میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے ارکان اورتحفظ ٹیم کے ساتھ ، ڈویژن کے سیکرٹری محمد علی شہزادہ اور سینئر جوائنٹ سیکرٹری نیاز محمد خان بھی اجلاس میں شریک تھے۔