کابل ایئرپورٹ کے قریب راکٹ حملہ، متعدد ہلاکتوں کاخدشہ

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے شمال مغربی علاقے میں ایئرپورٹ کے قریب راکٹ لگنے سے ایک بچے کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق کابل پولیس کے سربراہ رشید کا کہنا تھا کہ کابل ایئرپورٹ کے قریب راکٹ لگنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوا۔

کابل پولیس کے سربراہ نے کہا کہ راکٹ کابل کے خواجہ بغرا کے علاقے میں گرا تاہم اس کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی لیکن ماضی میں دہشت گرد اس طرح کے حملے کرتے رہے ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق دو امریکی عہدیداروں نے کہا کہ امریکا نے کابل میں فوجی کارروائی کی ہے۔

امریکی عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کارروائی میں داعش خراسان کے مشتبہ دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم یہ ابتدائی معلومات ہیں، جس میں تبدیلی بھی ہوسکتی ہے۔

کابل میں یہ واقعات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب امریکا اپنی فوجیوں اور شہریوں کے انخلا کےعمل میں مصروف ہے اور ایئرپورٹ میں ملک سے باہر جانے کے لیے شہریوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد شہریوں میں بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ حکومت سازی کے عمل میں تاخیر کے باعث مزید بے یقینی میں اضافہ ہورہا ہے۔

کابل ایئرپورٹ میں گزشتہ ہفتے ہونے والے بدترین خود کش حملے میں 100 سے زائد افراد کی ہلاکت ہوئی جبکہ طالبان نے سیکیورٹی میں اضافہ کردیا ہے۔

امریکا کی جانب سے منگل کی ڈیڈ لائن کے پیش نظر انخلا کا عمل جاری ہے جہاں فوجی جہازوں میں زیادہ سے زیادہ شہریوں کو کابل ایئرپورٹ سے نکالا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں