طالبان کی جانب سے آج حکومت بنائے جانے کا امکان

افغانستان سے امریکا کی واپسی کے بعد آج افغان حکومت بنائے جانے کا امکان ہے اور اس حوالے سے طالبان نے بعد نماز جمعہ کابل میں اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان کے آج ہونے والے اجلاس میں سربراہ حکومت اور کابینہ سے متعلق فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ملا ہیبت اللہ کو طالبان حکومت کا سپریم لیڈر جبکہ ملا عبدالغنی برادر کو حکومت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے۔

’امید ہے طالبان نمائندہ حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے‘
طالبان کا نگران حکومت کی کابینہ کیلئے 12 ناموں پرغور
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیر محمد عباس استانکزئی کو افغانستان کا وزیر خارجہ مقرر کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ملا ضعیف کو پاکستان میں دوبارہ سفیر نامزد کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد اور سراج الدین حقانی کو بھی کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ طالبان کی حکومت میں عبداللہ عبداللہ، حامد کرزئی، گلبدین حکمت یار سمیت دیگر افغان رہنماؤں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ طالبان نے 15 اگست کو کابل کا کنٹرول سنبھالا تھا لیکن انہوں نے اعلان کیا تھا کہ جب تک امریکا کا ایک بھی فوجی افغانستان میں موجود ہے تو اس وقت تک نہ تو حکومت کا اعلان کیا جائے گا اور نہ ہی کابینہ تشکیل دی جائے گی۔

امریکا نے 31 اگست کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے ایک روز پہلے ہی افغانستان سے انخلا مکمل کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد طالبان نے حکومت سازی کے لیے مشاورت تیز کر دی تھی اور افغان میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طالبان نے حکومت سازی کے لیے اپنی مشاورت مکمل کر لی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں