کابل: افغان طالبان نے افغانستان کے مزید دو صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کا دعویٰ کردیا۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان لوگر کے مرکزی شہر پل علمی میں داخل ہوگئے ہیں۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان نے لوگر میں گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈکوارٹر کا انتظام سنبھال لیا ہے جبکہ طالبان نے غور پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق ارزگان میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل طالبان نے افغانستان کے دوسرے اہم ترین شہر قندھار پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔امریکی انٹیلی جنس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کابل پر طالبان کا قبضہ صرف 3 ماہ کی کہانی رہ گیا ہے، دوسری جانب حملے روکنے کے لیے افغان حکومت نے طالبان کو اقتدار میں شراکت کی پیشکش کر دی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی میں گذشتہ چند دن کے دوران تیزی دیکھی گئی ہے اور انھوں نےایک ہفتے میں 12 اہم شہروں پر قبضہ کرلیا ہے۔
طالبان کے کنٹرول میں جانیوالے شہروں میں قندوز، سرِ پُل، تالقان، سمنگان، شبرغن، زرنج، غزنی، ہرات، جوزبان، بادغیس اور لشکرگاہ شامل ہیں۔