بھارت نے افغانستان سے اپنے تمام سفارتی اور سکیورٹی عملے کو واپس بلا لیا جب کہ کابل میں موجود بھارتی سفارتی عملہ دہلی روانگی کے لیے طالبان کے حصار میں ائیرپورٹ پہنچا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بھارتی سفارتی عملہ منگل کے روز خصوصی فوجی طیارے کے ذریعے نئی دہلی کے لیے روانہ ہوا، جہاز میں تقریباً 150 افراد سوار تھے جس میں سفارتکار، حکام اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت بعض بھارتی شہری بھی سوار تھے۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا ہے کہ افغانستان سے سفارتی عملے کی وطن واپسی ایک مشکل اور پیچیدہ مسئلہ تھا۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ کابل میں موجود بھارتی سفارتی عملہ طالبان کے سکیورٹی حصار میں ائیرپورٹ کے لیے روانہ ہوا اور طالبان نے عملے کو افغانستان سے نکلنے میں مدد دی۔
بھارتی خبر رساں ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا کا کہنا ہےکہ کابل میں بھارتی سفارتخانے کے مرکزی دروازے کے باہر بھاری اسلحہ سے لیس طالبان موجود تھے تاہم انہوں نے عملے کی روانگی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی بلکہ سفارتی عملے کو اپنے حصار میں ائیرپورٹ تک پہنچایا جہاں عملے کو لے جانے کے لیے خصوصی طور پر آنے والا فوجی طیارہ تیار تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہےکہ پیر کو رات گئے سفارتخانے کے باہر سے دو درجن سے زائد گاڑیاں روانہ ہوئیں جس میں موجود افراد کو دیکھ کر طالبان جنگجوؤں نے ہاتھ ہلائے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک طالبان جنگجو نے ان گاڑیوں کو گرین زون کی گلیوں سے ائیرپورٹ کی مین سڑک تک پہنچانے میں مدد دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سفارتخانے سے روانہ ہونے والے ایک عہدیدار نے بتایا کہ عمارت سے ائیرپورٹ روانگی کے لیے جب دوسرا گروپ باہر آیا تو باہر موجود طالبان نے انہیں گرین زون سے باہر جانے سے روکا تاہم کچھ دیر بعد انہوں نے طالبان رہنماؤں سے رابطہ کیا جس کے بعد اپنے حصار میں ہمیں ائیرپورٹ پہنچایا۔