افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے نیا آئینی ڈھانچہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہےکہ سرکاری زبان دری و پشتو اور مذہب اسلام ہوگا۔
اساسی و آئینی ڈھانچہ 40نکات پر مشتمل ہے، افغانستان کی عوام کو بنیادی انسانی حقوق اور انصاف یکساں طور پر حاصل ہوگا۔
افغانستان آزاد اور خودمختار اسلامی امارات ہے،دیگر مذاہب اور اقلیتیں شریعت کے احکامات کے تحت آزاد ہیں۔
افغانستا ن کے تمام ہمسایہ ممالک کےساتھ حل طلب مسائل کو حل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ طالبان نے 7 ستمبر کو افغانستان کی عبوری حکومت کا اعلان کیا تھا، ملا محمد حسن اخوند عبوری وزیراعظم جبکہ ملا عبدالغنی برادر اورمولوی عبدالسلام حنفی نائب وزرائے اعظم ہیں۔