سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کو غیر قانونی طور پر پیسے کے استعمال کے جرم میں ایک برس قید کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فرانس کی ایک عدالت نے سابق صدر نکولس سرکوزی کو 2012 میں اپنے دوبارہ انتخاب کے لیے غیر قانونی طور پر پیسوں کے استعمال کی وجہ سے سزا سنائی ہے۔
سرکوزی کو سنائی جانے والی اس سزا نے دائیں بازو کی جماعت کو 6 ماہ بعد ایک نیا دھچکا لگایا۔
66 سالہ سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی اس فیصلے کی شرائط کے تحت جیل کی سلاخوں کے پیچھے وقت نہیں گزاریں گے بلکہ عدالتی فیصلے کے ساتھ کہ وہ جیل سے باہر اپنے گھر پر اپنی سزا بھگت سکیں گے۔
واضح رہے کہ مارچ میں سرکوزی کو کرپشن کے الزامات پر 3 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس وقت نکولس سرکوزی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایک جج کو موناکو میں سینیئر عہدہ حاصل کرنے میں مدد کی پیش کش کی تھی۔
اس پیش کش کے بدلے میں سرکوزی کی انتخاباتی مہم فنڈنگ پر جاری تحقیقات میں جج کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا کہا گیا تھا۔ نکولس سرکوزی 2007 سے 2012 تک فرانس کے صدر رہ چکے ہیں۔