افغانستان کی صورتحال پردوحہ میں ہونےوالا تین روزہ اجلاس ختم ہوگیا۔ اجلاس کے شرکا نے افغانستان میں تشدد کے واقعات اور شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فریقین اعتماد سازی اور فوری جنگ بندی کےلیے اقدامات کریں۔ افغان طالبان سے افغانستان کے شہروں اور صوبائی دارالحکومتوں پر حملے روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق شرکا نے جنگ کے فریقین پر مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کے لیےزور دیا ہے۔دونوں فریقوں پر زور دیا گیا کہ وہ جلد از جلد سیاسی تصفیہ اور جامع جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے اقدامات کریں۔اجلاس کے شرکاء نے دونوں اطراف سے ٹھوس تجاویز پر بات چیت کے لیے امن عمل کو تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
شرکا نے دوبارہ اس بات کی تصدیق کی کہ وہ افغانستان میں کسی ایسی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے جو طاقت کے استعمال سے مسلط کی گئی ہو۔
اجلاس میں افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں سمیت پاکستان، امریکہ ، برطانیہ ، چین ، ازبکستان ، ریاست قطر ، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے خصوصی ایلچی اور نمائندوں نےشرکت کی۔
یاد رہے کہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے مسلسل پیش قدمی جاری ہے۔ ایک ہفتے کے دوران طالبان نے12 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
دوسری جانب افغانستان کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر امریکہ اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کے انخلا کے لیے فوج افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔