امریکی کمپنی ایمازون ملازمت دینے کے ساتھ ساتھ ملازمین کو تعلیم بھی دلوائے گی، ایمازون نے اپنے 7 لاکھ 50 ہزار ملازمین کو مفت کالج ٹیوشن کی پیشکش کردی۔
والمارٹ، ٹارگٹ جیسی کمپنیوں کے بعد ایمازون نے اپنے فرنٹ لائن ورکرز کی تعلیم کے لیے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایمازون 1 کروڑ 10 لاکھ نوکریوں کے لیے اگلے چار سالوں میں 1.2 بلین ڈالرز خرچ کرے گی۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق جو لوگ کم از کم 90 دن تک کمپنی کے ساتھ رہے ہیں وہ اس فائدے کے اہل ہوں گ ، تاہم پارٹ ٹائم ورکرز کی ٹیوشن فیس کا صرف 50 فیصد ہی دیا جائے گا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر سمیت امریکا میں بھی لاکھوں افراد بے روزگاری کا شکار ہیں، جس کے بعد اب کمپنیز کی جانب سے نئی ملامتوں کے دروازے کھولے گئے ہیں۔
جیف بیزوس کی کمپنی ایمازون دنیا میں سب سے بڑا روزگار پیدا کرنے والی کمپنی بن چکی ہے، کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم کی جانب سے شہریوں کو مفت تربیت کی فراہمی میں سرمایہ کاری مستقبل میں لاکھوں خاندانوں کے لیے بہتری لائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تقریبا 10 سال قبل کیریئر چوائس کا آغاز کیا تھا تاکہ تعلیم جاری رکھنے کی سب سے بڑی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد مل سکے۔
تحقیق کے مطابق جن ملازمین کے پاس کالج کی ڈگریاں ہیں وہ اپنے کیرئیر کے دوران زیادہ پیسے کماتے ہیں۔