افغانستان سے فوجی انخلا؛ امریکی صدر جو بائیڈن قوم سے خطاب کریں گے

امریکی صدر جو بائیڈن افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بارے میں قوم سے خطاب کریں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ٹویٹ کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی اور امریکی فوج کے انخلا کے حوالے سے خطاب کریں گے اور قوم کو اعتماد میں لیں گے۔ امریکی صدر کا خطاب پاکستانی وقت کے مطابق رات 12بجکر 45 منٹ پر متوقع ہے۔

واضح رہے کہ افغان حکومت کے خاتمے کی رفتار اور بعد میں پیدا ہونے والا انتشار امریکی صدر جوبائیڈن کے لیے بطور کمانڈر ان چیف سب سے کڑا امتحان بن گیا ہے۔ رپبلکن رہنماؤں نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں ناکام رہے ہیں۔

بائیڈن نے بین الاقوامی تعلقات کے تجربہ کار ماہر کے طور پر مہم چلائی اور طالبان کی کامیابیوں کو کئی مہینوں تک اہمیت دینے سے گریز کرتے رہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے حامی تمام امریکی 20 سالہ جنگ سے تنگ آ چکے ہیں۔ اس لڑائی میں ایسے معاشرے پر مغربی طرز کی کا جمہوری نظام مسلط کرنے کے لیے پیسے اور فوجی طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا جو اسے قبول کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔

اگرچہ اتوار تک بائیڈن انتظامیہ کے اہم عہدے داروں نے اعتراف کیا ہے کہ جتنی تیزی سے افغان فوج ناکام ہوئی ہے اس پر انہیں حیرت ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کو درپیش چیلنج کابل کے ہوائی اڈے پر وقفے وقفے سے ہونے والی فائرنگ کے بعد مزید کھل کر سامنے آ گیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر اعلیٰ حکام اتوار کو طالبان کے افغانستان پرتقریباً مکمل قبضے کی رفتار دیکھ کر حیران رہ گئے جبکہ امریکی افواج کا منصوبہ بندی کے تحت ہونے والا انخلا فوری طور پر ایسے مشن میں تبدیل ہو گیا ہے جس کے تحت فوجیوں کی بحفاظت واپسی یقینی بنانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں