ویڈیو گیمز کھیلنے والے افراد فیصلہ کرنے میں زیادہ عقلمندی سے کام لیتےہیں‌، تحقیق

ویڈیو گیمز کھیلنے والے افراد میں فیصلہ کرنے کی صلاحیت دیگر افراد کی نسبت زیادہ بہترین ہوتی ہے۔

حال ہی میں ہونے والی اس تحقیق میں ریسرچرز نے کھلاڑیوں کے دماغ کی فنکنشل میگنیٹک ریسونینس امیجنگ ( ایف ایم آر سی) کی، جس کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیوگیمزکھیلنے والے افراد کے دماغ کے کچھ حصے عام افراد کی نسبت زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اور ان کی رفتاراور رد عمل کی درستگی میں کوئی فرق نہیں پایا گیا۔

جارجیا یونیورسٹی میں ہونے والے اس مطالعے میں محققن نےویڈیو گیمز کھیلنے کے شائق 47 افراد کو شامل کیا, جن میں سے 28 باقاعدگی سے ویڈیو گیم کھیلنے والے جب کہ 19 ایسے افراد تھے جو ویڈیو گیمزنہیں کھیلتے۔

مطالعے میں شریک افراد کے دماغ کا ایف ایم آر آئی کی مدد سے تجزیہ کیا گیا جس کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ تواتر کے ساتھ ویڈیو گیمز کھیلنے والے افراد کے دماغ میں فیصلہ سازی میں سرگرم حصے سینسوری موٹر فیصلہ سازی کی صلاحیت گیم نہ کھیلنے والے افراد کی نسبت زیادہ متحرک تھی۔

اس بابت ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ویڈیو گیمزکو ادراکی فیصلہ سازی کی تربیت کے لیے ایک موثرذریعے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس مطالعے میں شامل جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ برائے طبیعیات اور فلکیات، یورو سائنس انسٹی ٹیوٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر، مکیش دھمالا کا اس تحقیق کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’ ہمارے نوجوانوں کی اکثریت ہر ہفتے تین گھنٹے سے زیادہ ویڈیوگیمزکھیلتی ہے، لیکن فیصلہ کرنے کی صلاحیتوں اور دماغ پر کیا فائدہ مند اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہم اس سے ابھی تک لاعلم تھے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ حالیہ تحقیق نے ہمیں اس حوالے سے کچھ جوابات فراہم کیے ہیں اورویڈیو گیم کھیلنے کو فیصلہ سازی کی تربیت کے علاوہ بہت سے دماغی عوارض کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتاہے۔‘

دھمالا اس مقالے کے سرکردہ مصنف ٹم جارڈن کے مشیر تھے، جنہوں نے ایک مثال پیش کی تھی کہ اس طرح کی تحقیق دماغ کی تربیت کے لیے ویڈیو گیمزکے استعمال سے کیسے آگاہ کر سکتی ہے۔

اردن، جس نے 2021 میں ریاست جارجیا سے فزکس اور فلکیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، ان کی بچپن میں ایک آنکھ کی بینائی کم زور تھی۔ ایک تحقیقی مطالعہ کے دوران اس سے کہا گیا کہ وہ اپنی درست بینائی والی آنکھ کو ڈھانپ کرکم زوربینائی والی آنکھ کو مضبوط کرنے کے لیے ویڈیو گیمزکھیلیں۔

ویڈیو گیم نے اردن کی ایک آنکھ سے نابینا ہونے سے لے کر بصری پروسیسنگ کے لیے مضبوط صلاحیت پیدا کرنے میں مدد فراہم کی، اب وہ UCLA میں پوسٹ ڈاکٹریٹ محقق ہیں۔

اس تحقیق میں شرکا کو آئینے کے ساتھ ایف ایم آر آئی مشین کے اندر رکھے مضامین کو فوری طور پر ایک اشارہ دیکھنے کی اجازت دی گئی جس کے بعد حرکت پذیر نقطوں کی نمائش ہوتی ہے۔ شرکا سے کہا گیا کہ نقطوں کی حرکت کو دیکھتے ہوئے اپنے دائیں یا بائیں ہاتھ میں موجود ایک بٹن دبائیں، یا اگر یہ نقطے کسی بھی سمت حرکت نہیں کر رہے ہوں تو پھربٹن کونہ دبائیں۔

نتائج سے ظاہر ہوا کہ ویڈیو گیم کھیلنے والے اپنے ردعمل کے ساتھ تیز اور زیادہ درست تھے۔

ریسرچرز نے اپنے مشاہدے میں لکھا کہ ’ نتائج بتاتے ہیں کہ ویڈیو گیم کھیلنا ممکنہ طور پر سنسنی، ادراک اور فیصلہ سازی کی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے عمل کے لیے نقشہ سازی کے لیے کئی ذیلی عمل کو بڑھاتا ہے۔ یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کس طرح ویڈیو گیم کھیلنا دماغ کو تبدیل کرتا ہے تاکہ کام کی کارکردگی ، کسی مخصوص ٹاسک کو بہتربنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں