ٹویٹر میں ہیش ٹیگ اور دیگر ٹویٹ تھریٹ میں لوگ بار بار آپ کو شامل کرسکتے ہیں اور اس سےاکتاہٹ کے سوا پہلے آپ کے پاس کوئی اور راستہ نہ تھا۔ اب ٹویٹر نے لائیو ان مینشن کی آزمائش شروع کردی ہے جس کا انتخاب آپ کو اس بحث سے دور رکھ سکتا ہے۔
فی الحال بعض صارفین ہی یہ آپشن دیکھ سکتے ہیں اور استتفادہ کرسکتےہیں۔ ان مینشن کا سادہ مطلب ہے کہ مجھے شامل نہ کیا جائے ۔ یہ آپشن فیس بک میں ان فالو یا واٹس ایپ میں ایگزٹ جیسا ہی ہے۔ اس آپشن کے تحت آپ کو یہ سہولیات حاصل ہوں گی۔
اصل ٹویٹ اور اس کے جوابات ، پھر ان جوابات کے ردِعمل سے آپ کا نام نکل جائے گا۔
اسی ٹویٹ کے سلسلے میں کوئی بھی شخص آپ کو شامل نہیں کرسکے گا اور یوں آپ سکون سے رہ سکیں گے۔
کسی بھی اپ ڈیٹ اور گفتگو کے تبادلے میں بھی آپ کو کوئی اپ ڈیٹ نوٹس موصول نہ ہوگا۔
اس طرح ایپ میں آپ کے نام پر ٹویٹس کا ڈھیر جمع نہیں ہوگا اور آپ دیگر مفید کاموں میں مشغول رہ سکیں گے۔ یہ ٹویٹر کے ایک اور آپشن ریموو فرام فوٹو جیسا ہی ہے جو مصروف خواتین و حضرات کےلیے ایک مفید آپشن ہے اور ٹویٹر صارفین اس کا دیرینہ مطالبہ کررہے تھے۔
گزشتہ برس جون میں ٹویٹر نے اس کا اشارہ دیا تھا۔ اس وقت اعلان کیا گیا تھا کہ غیرضروری مینشن (شمولیت) آپشن کو ختم کیا جائے گا۔ اس طرح کوئی بھی آپ کو مینشن نہیں کرسکے گا۔ عموماً صحافی حضرات بھی اپنی ٹویٹ میں مجاز اداروں اور صاحبانِ اقتدار کو مینشن کردیتے ہیں۔ تاکہ وہ انہیں پڑھ کرکوئی رائے دے سکیں۔ لیکن بسا اوقات ٹویٹ کا ایک سیلاب جمع ہوجاتا ہے جسے آن لائن دباؤ ہی قرار دیا جاسکتا ہے۔
https://twitter.com/TwitterSafety/status/1512137703067996166?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1512137703067996166%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.bolnews.com%2Furdu%2Flatest%2F2022%2F04%2F630960%2F
لیکن کئی ممالک میں اسے نفرت کا نشانہ بنانے، ستانے اور آن لائن ہراساں کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ ٹویٹر نے کی ورڈ اور ستانے والے یوزرز کو خاموش (میوٹ) کرانے کا آپشن بھی پیش کیا ہے جس کی آزمائش جاری ہے۔ بی ٹا ٹیسٹنگ کے بعد توقع ہے کہ یہ بھی دنیا بر کے لیے پیش کردیا جائے گا۔
بعض ممالک میں صارفین ٹویٹس کی وہ بمباری کرتے ہیں کہ ان کی پوسٹ دور دور تک پہنچتی ہیں۔ ان میں ان کے اپنے مقاصد اور منفی رحجانات بھی پوشیدہ ہوسکتےہیں۔ ٹویٹر کمپنی اپنی ایپ کا فروغ تو جاہتی ہے لیکن وہ اخلاقیات کے معاملے میں بھی بہت سخت ہے۔ ْ
یہی وجہ ہے کہ اب ان میشننگ کا آپشن پیش کیا جارہا ہے۔