پروڈیوسر نے بدصورت ہونے کا احساس دلایا تو 6 ماہ تک شیشہ نہیں دیکھا: ودیا بالن

بالی وڈ کی ورسٹائل اداکاراؤں میں سے ایک ودیا بالن نے حال ہی میں اپنے تلخ ماضی سے متعلق انکشافات کیے ہیں۔

بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ودیا بالن نے بتایا کہ تقریباً درجن سے زائد فلموں میں سے مجھے بغیر کسی وجہ کے نکالا گیا جس نے میری ذہنی حالت کو کافی متاثر کیا۔

ودیا بالن نے دوران انٹرویو کہا کہ ‘مجھے 13 فلموں میں سائن کرنے کے بعد نکالا گیا اور اب وہ ہی پروڈیوسرز مجھے فون کرکے فلموں میں کام کی پیشکش کرتے ہیں لیکن میں بہت ہی آرام سے انہیں انکار کردیتی ہوں’۔

اداکارہ نے ایک تلخ قصہ سناتے ہوئے کہا کہ ‘ایک مرتبہ کوئی پروڈیوسر تھے، انہوں نے مجھے اپنی فلم سے نکالا اور میری جگہ کسی اور اداکارہ کو کاسٹ کرلیا، یہ تو ایک بات ہوگئی لیکن ان کا رویہ میری ساتھ انتہائی برا تھا۔’

ودیا بالن نے کہا کہ ‘ان صاحب نے مجھے ایسے احساس دلایا جیسے میں بدصورت ہوں اور مجھے ہیروئن نہیں ہونا چاہیے، اس واقعے نے میرے ذہن پر اتنا برا اور گہرا اثر ڈالا کہ پھر میں اگلے 6 ماہ تک خود کو آئینے میں نہیں دیکھ سکی’۔

2003 کا ایک اور قصہ یاد کرتے ہوئے ودیا بالن نے بتایا کہ ‘ایک مرتبہ فلم ساز کے بالاچندر کے ساتھ میں نے دو فلمیں سائن کیں، یہ اس وقت کی بات ہے جب میں پہلے ہی اپنی کئی فلمیں کھو چکی تھی، اس وقت پتا چلا کہ مجھے مطلع کیے بغیر بالا چندر کی فلموں میں بھی کسی اور کو کاسٹ کرلیا گیا ہے ‘۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے کافی دن سے خیال آرہے تھے کیونکہ ہم نے شوٹنگ کے لیے نیوزی لینڈ جانا تھا اور مجھ سے کسی نے پاسپورٹ نہیں مانگا تھا، جب میری والدہ نے بالاچندر کی بیٹی کو فون کیا تو ہمیں پتا چلا کہ میری جگہ فلم میں اب کوئی اورہیروئن ہوگی، اس وقت میں بہت روئی، اور کڑی دھوپ میں پیدل چلتی رہی’۔

اپنا تبصرہ بھیجیں