امریکی ریاست کیلیفورنیا میں منکی پوکس کے بڑھتے کیسسز، گورنر کیلیفورنیا نے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کردیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکہ میں منکی پاکس کیسوں کی تعداد 5 ہزار 800 تک پہنچ گئی ہے، منکی پاکس کے 800 کیس کیلیفورنیا میں پائے گئے ہیں۔
کیلیفورنیا ، نیویارک اور الینوائے کے بعد تیسری ریاست ہے جس نے منکی پوکس کے خطرے کے پیش نظر ریاستی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے، تاہم بائیڈن انتظامیہ نے ایمرجنسی کا اعلان نہیں کیا ہے۔ گورنر کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا حکومت تمام سطحوں پر فوری طور پر منکی پوکس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ سب سے زیادہ خطرے والے افراد ویکسین، علاج اور ہماری توجہ کا مرکز رہیں تاکہ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔
واضح رہے کہ افریقا میں منکی پاکس بنیادی طور پر چوہوں جیسے متاثرہ جنگلی جانوروں سے لوگوں میں پھیلتا ہے۔ اس نے ماضی میں کبھی وبائی شکل اختیار نہیں کی اور نہ یہ کسی متاثرہ ملک سے سرحدپارپھیلی ہے۔
تاہم یورپ، شمالی امریکااور دیگر جگہوں پرمنکی پاکس کا وائرس ان لوگوں میں بھی پھیل رہا ہے جن کا جانوروں سے کوئی تعلق نہیں یا جنھوں نے حال ہی میں افریقا کا سفر بھی نہیں کیا ہے۔
منکی پاکس کا شکار ہونےوالے افراد میں بخار، سردی لگنا، تھکن اور جسم دردر کی شکایات نمایاں ہوتی ہیں۔وائرس سے زیادہ متاثر ہونےوالے افراد کو شدید خارش اور جسم کے مختلف حصوں پر دانے نکلنے کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
منکی پاکس وائرس کے علاج کے لیے فی الحال دو ویکسین استعمال کی جا رہی ہیں۔ جو سمال پاکس یا چیچک کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھیں۔