منکی پاکس انفیکشن کے یورپ، امریکا اور کینیڈا سمیت 11ممالک میں کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
سربراہ عالمی ادارہ صحت، ٹیڈروس ایڈہنم کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ منکی پاکس بیماری سے متعلق صورتحال کا جائزے لے رہے ہیں، ڈبلیو ایچ او منکی پاکس بیماری سے متاثرہ ممالک کو رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔
#Monkeypox has been reported in 11 countries, beyond the ones where it's endemic. @WHO is working with experts to assess the situation, expand surveillance & provide guidance to countries. Surveillance, contact tracing, accurate information & support are key to stop the spread. https://t.co/h3CQhyfvxn
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) May 20, 2022
ٹیڈروس ایڈہنم نے کہا ہے کہ منکی پاکس بیماری کے پھیلنےکی وجوہات معلوم کرنا، پھیلنے سے روکنے سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس، بیلجیم، جرمنی، آسٹریلیا، اسپین، برطانیہ، امریکا اور کینیڈا میں منکی پاکس کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
منکی پاکس انفیکشن کی علامات میں بخار، جسم کا درد اور دانوں کا نکلنا شامل ہے۔
ہلیتھ رپورٹس کے مطابق منکی پاکس عام طور پر سانس کے ذریعے پھیلتا ہے، یہ بہت کم پائی جانے والی ایک خطرناک بیماری ہے جو کہ افریقا میں پائی جاتی ہے۔
اس بیماری کی علامات میں نزلہ اور بغلوں کے اندر سوجن شامل ہے، اس بیماری میں لاحق ہونے والے مریضوں کو چہرے اور جسم پر چکن پاکس جیسی خارش کی شکایت بھی ہو سکتی ہے، منکی پاکس کے شکار مریضوں کے صحتیاب ہونے کا دورانیہ 2 سے 4 ہفتے ہے۔